بجٹ 2025-26 سے قبل اہم پیش رفت، آئی ایم ایف نے دفاعی بجٹ میں اضافے اور تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس میں نرمی کی منظوری دے دی

پاکستان کی حکومت کی جانب سے بجٹ 2025-26 کی تیاریوں کے دوران ایک بڑی پیش رفت ہوئی ہے جس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی درخواست پر دفاعی بجٹ میں اضافے اور تنخواہ دار افراد کے لیے ٹیکس میں آسانی کی منظوری دے دی ہے۔
قریبی ذرائع کے مطابق، ماہانہ تنخواہ کی ٹیکس فری حد کو موجودہ 50,000 روپے سے بڑھا کر 83,000 روپے کرنے کی منظوری دی گئی ہے، جس سے خاص طور پر درمیانے طبقے کو خاطر خواہ ریلیف ملے گا۔ اس کے علاوہ تمام آمدنی کے طبقات کے لیے ٹیکس کی شرح میں بھی کمی متوقع ہے، جو عام شہریوں کی زندگی میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہوگی۔
آئی ایم ایف کی یہ منظوری پاکستان کی بڑھتی ہوئی سیکورٹی ضروریات اور تنخواہ داروں پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے کے عوامی دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مسلح افواج کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ حکومت ملکی سلامتی کے تحفظ کے ساتھ ساتھ عوام کی فلاح و بہبود کو بھی اولین ترجیح دے رہی ہے۔
یہ فیصلہ ملکی معیشت کو مستحکم بنانے اور عوام کے مالی مسائل کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، جو آنے والے بجٹ میں نمایاں نظر آئے گا۔