بھارت کا ایک اور پاکستانی ہائی کمیشن اہلکار کو “ناپسندیدہ” قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم!

تفصیلی خبر:
بھارت نے ایک بار پھر سفارتی محاذ پر سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اور اہلکار کو “ناپسندیدہ شخصیت” قرار دے دیا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اہلکار کو 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، پاکستانی ناظم الامور کو آج باضابطہ طور پر بھارتی وزارت خارجہ میں طلب کر کے ایک احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا۔ اس موقع پر بھارت نے الزام عائد کیا کہ متعلقہ اہلکار “غیر سفارتی سرگرمیوں” میں ملوث تھا، تاہم اس الزام کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ مہینوں میں بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے کے خلاف سخت اقدامات میں اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ صورتحال دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی نشاندہی کرتی ہے۔

پاکستان کا ردعمل:
تاحال پاکستانی دفتر خارجہ یا ہائی کمیشن کی جانب سے کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا جا سکتا ہے، اور امکان ہے کہ جوابی کارروائی میں بھارت کے کسی سفارتکار کو بھی ملک چھوڑنے کا کہا جائے۔
اس تازہ اقدام سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان سفارتی تناؤ مزید گہرا ہونے کا خدشہ ہے، جو نہ صرف خطے میں کشیدگی کو بڑھا سکتا ہے بلکہ باہمی روابط اور مذاکرات کے امکانات کو بھی محدود کر سکتا ہے۔

اگر آپ چاہیں تو میں اس موضوع پر ایک تجزیاتی مضمون یا بیک گراؤنڈ رپورٹ بھی فراہم کر سکتا ہوں، جس میں بتایا جائے کہ حالیہ برسوں میں پاک-بھارت سفارتی تعلقات کس سمت جا رہے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں