بھارت-اسرائیل گٹھ جوڑ بے نقاب: مشرق وسطیٰ میں سائبر وار اور تخریب کاری کا نیا محاذ.

مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے دوران چین اور ایران کی مشترکہ انٹیلیجنس تحقیقات نے بھارت اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ سے پردہ اٹھا دیا ہے، جس کے تحت خطے میں منظم طریقے سے ایران مخالف سائبر سافٹ ویئر تیار کیے گئے اور انہیں تخریب کاری کے لیے استعمال کیا گیا۔

■ اہم انکشافات:
🔹 اسٹار لنک کے ذریعے خفیہ رابطے
تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ خلیجی ممالک میں موجود بھارتی پروگرامرز اسٹار لنک ٹیکنالوجی کے ذریعے براہ راست بھارت سے منسلک تھے اور انہیں ہدایات اسرائیل سے مل رہی تھیں۔

🔹 بھارتی ماہرین کا کردار
صرف متحدہ عرب امارات میں 40 لاکھ سے زائد بھارتی مقیم ہیں، جن میں بڑی تعداد سافٹ ویئر انجینئرز اور آئی ٹی ماہرین پر مشتمل ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان میں سے متعدد افراد نے ایران مخالف جاسوسی سافٹ ویئرز کی تیاری میں کلیدی کردار ادا کیا۔

🔹 ایرانی تنصیبات پر خفیہ حملے
ایران میں گزشتہ 8 سے 10 سال کے دوران بتدریج ایسے یونٹس نصب کیے گئے جو خفیہ معلومات جمع کر کے اسرائیل کو منتقل کرتے رہے۔ اس عمل کو ایک وسیع منصوبہ بندی کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

🔹 پاکستان کی سائبر سلامتی کو خطرات
یہ سرگرمیاں اب صرف ایران تک محدود نہیں۔ چین-ایران رپورٹ کے مطابق پاکستان بھی بھارتی-اسرائیلی سائبر حملوں اور دہشتگردی کا ہدف ہے۔ “پہلگام فالس فلیگ آپریشن” کے ذریعے اسرائیل کی مدد سے بھارت نے پاکستان پر حملے کا بہانہ گھڑا۔

🔹 فتنہ الہندوستان اور الخوارج کی پشت پناہی
رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارت پاکستان میں مخصوص شدت پسند گروہوں کی نہ صرف پشت پناہی کر رہا ہے بلکہ انہیں منظم نیٹ ورکس اور مالی امداد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

یہ انکشافات خطے میں سائبر جنگ کے ایک نئے دور کی نشاندہی کر رہے ہیں، جہاں فوجی طاقت سے زیادہ ڈیجیٹل میدان میں جنگ لڑی جا رہی ہے۔ پاکستان، ایران، اور دیگر علاقائی طاقتوں کو مشترکہ حکمت عملی سے اس سائبر یلغار کا توڑ کرنا ہو گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں