بھارت نے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرشنا مورتی سبرامنین کو مدتِ ملازمت مکمل ہونے سے قبل واپس بلا لیا

بھارتی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) میں اپنے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرشنا مورتی سبرامنین کو تین سالہ مدت مکمل ہونے سے چھ ماہ قبل واپس بلا لیا ہے۔ سرکاری طور پر ان کی واپسی کی وجوہات بیان نہیں کی گئیں، تاہم بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس اقدام کے پیچھے متعدد عوامل کارفرما ہو سکتے ہیں۔

سبرامنین نے حال ہی میں آئی ایم ایف کے بھارت کے لیے جی ڈی پی کی پیش گوئیوں کو “مسلسل غلط” قرار دیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے دورِ کار کے دوران بھارت کی حقیقی اقتصادی نمو 7 فیصد سے زیادہ رہی، جب کہ آئی ایم ایف کے اندازے 7 فیصد سے کم رہے۔ مثال کے طور پر، مالی سال 2023-24 کے لیے آئی ایم ایف نے ابتدائی طور پر 6.1 فیصد کی پیش گوئی کی تھی، جسے بعد میں کم کر کے 5.9 فیصد اور پھر 6.3 فیصد کیا گیا، جب کہ بھارت کا اصل ترقیاتی تخمینہ 7.6 فیصد رہا ۔

آئی ایم ایف نے سبرامنین کے 8 فیصد ترقی کی پیش گوئی سے خود کو علیحدہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے اور ادارے کی سرکاری پالیسی کی عکاسی نہیں کرتی ۔

مزید برآں، میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سبرامنین نے اپنے عہدے کا استعمال اپنی کتاب کی تشہیر کے لیے کیا، جو ان کی واپسی کی ایک اور ممکنہ وجہ ہو سکتی ہے۔

اس پیش رفت سے بھارت اور آئی ایم ایف کے درمیان تعلقات پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب کہ بھارت عالمی اقتصادی منظرنامے میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں