بھارت کی غیر انسانی کارروائی: 38 روہنگیا مہاجرین کو کھلے سمندر میں پھینک دیا گیا

بھارت نے مبینہ طور پر بغیر قانونی عمل کے 38 روہنگیا مہاجرین، جن میں بچے، بزرگ اور بیمار شامل تھے، کو گرفتار کر کے پہلے پراسرار طور پر پورٹ بلیئر منتقل کیا، پھر ایک بحری جہاز میں لے جا کر کھلے سمندر میں چھوڑ دیا۔ یہ مہاجرین اقوام متحدہ کے ساتھ رجسٹرڈ تھے، مگر انہیں 6 مئی کی رات بائیو میٹرک ڈیٹا لینے کے بہانے گرفتار کیا گیا، 24 گھنٹے سے زیادہ غیر قانونی حراست میں رکھا گیا اور عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

ان کے ساتھ جہاز پر بدسلوکی ہوئی، اور ایک خاتون نے جنسی زیادتی کا الزام بھی لگایا ہے۔ مہاجرین کو انڈونیشیا جانے کا جھوٹا وعدہ دے کر سمندر میں دھکیلا گیا، جہاں سے وہ تیر کر واپس میانمار پہنچے۔

اگرچہ بھارت نے مہاجرین کے عالمی کنونشن پر دستخط نہیں کیے، لیکن انسانی حقوق کے ماہرین اس عمل کو بھارتی آئین اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہیں۔ حکومت نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یہ واقعہ انسانی وقار، مہاجرین کے حقوق اور بین الاقوامی قوانین کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں