بھارت کا ویزا پالیسی پر نیا اعلان: پاکستانیوں کے لیے صرف دو اقسام کی معیاد برقرار

خطے میں کشیدگی کے باوجود، سفارتی اور طویل المدتی ویزا برقرار — باقی سب کی مدت ختم
بھارت نے پاکستانی شہریوں کے لیے جاری کیے جانے والے ویزوں کی پالیسی میں واضح تبدیلی کا اعلان کر دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، بھارت پاکستانی شہریوں کو 16 مختلف کیٹیگریز میں ویزا جاری کرتا ہے، تاہم اب صرف دو اقسام کے ویزا — سفارتی (Official/Diplomatic) اور طویل المدتی (Long-Term Visa) — کی معیاد برقرار رکھی جائے گی، جب کہ باقی تمام اقسام کی مدت ختم ہو گئی ہے۔
اس فیصلے سے متعلق بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ مذہب کی بنیاد پر تفریق کے بغیر کیا گیا ہے، اور برقرار رہنے والے ویزے سفارتی تعلقات اور انسانی بنیادوں پر دیے جانے والے اجازت ناموں تک محدود رہیں گے۔
اسی تناظر میں بھارت سے ایک پاکستانی سفارت کار اور عملے کے سات ارکان واہگہ بارڈر کے ذریعے وطن واپس پہنچ گئے ہیں، جسے دونوں ممالک کے تعلقات میں جاری سرد مہری کی ایک اور علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بھارت کے اندرونی حالات بھی اس فیصلے پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔ حالیہ پہلگام واقعہ کے بعد جہاں بھارتی حکام نے اسرائیلی طرز پر حریت پسندوں کے گھروں کو مسمار کرنے کی پالیسی اختیار کی تھی، وہاں اب اسے شدید عوامی اور سیاسی دباؤ کی وجہ سے روک دیا گیا ہے۔
نیشنل کانفرنس سمیت کئی کشمیری جماعتوں نے اس اقدام کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے احتجاج کیا، جب کہ وادی بھر میں کشمیریوں کی جانب سے ایک ممکنہ بغاوت کے خدشے کے پیش نظر بھارتی حکومت نے گھروں کو مسمار کرنے کا عمل فی الحال روک دیا ہے۔ تاہم، حریت پسندوں کے اہلِ خانہ اور عزیز و اقارب کی گرفتاریاں اب بھی جاری ہیں، جو حالات کی پیچیدگی کو ظاہر کرتی ہیں۔