بھوک کے سائے میں معصوم جانیں دم توڑ رہی ہوں، تو کیا ہم خاموش رہ سکتے ہیں؟”

اقوامِ متحدہ کے تحت انسانی ہمدردی کے چیف ٹام فلیچر نے خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ میں فوری طور پر امدادی رسد نہ پہنچی تو اگلے 48 گھنٹوں کے اندر کم از کم 14,000 بچے غذائی قلت اور بھوک کے باعث جان کی بازی ہار جائیں گے
ان کے مطابق اسرائیل کی گیارہ ہفتوں طویل امدادی جنگ بندی کے باعث غزہ میں خوراک اور غذائی سپلائیز پر شدید پابندیاں عائد ہیں، اور اب تک صرف پانچ امدادی ٹرک داخل ہوئے ہیں، جو “ایک قطرہ ہیں سمندر میں”
۔ فلیچر نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ اب مزید 100 سے زائد ٹرک روزانہ غزہ تک پہنچائے جائیں تاکہ انسانی المیے کو ٹالا جا سکے۔
اب وقت ہے کہ عالمی طاقتیں مل کر اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ بلا روک ٹوک خوراک، طبی امداد اور صاف پانی کی ترسیل ممکن بنائی جائے، ورنہ غزہ کی معصوم نسل ناقابل تلافی نقصان کا شکار ہو جائے گی۔
Load/Hide Comments