ایران نے ایک بڑے پیمانے پر میزائل حملے کے ذریعے اسرائیل پر اب تک کا سب سے شدید وار کیا ہے، جس سے وسیع تباہی اور تقریباً 76 صہیونی شہری زخمی ہو گئے ہیں۔

ایران نے سوروکا میڈیکل سینٹر (Be’er Sheva) پر ایک براہِ راست میزائل حملہ کیا، جس میں ہسپتال کو شدید نقصان پہنچا اور متعدد زخمی ہوئے۔ اسکے علاوہ تل ابیب کے قریب رہائشی عمارتیں اور ہائی رائز بھی نشانہ بنائے گئے ۔

حملوں میں 76 افراد زخمی ہوئے – کچرے ہیسپٹل اور رہائشی علاقوں میں، جبکہ متعدد زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کرنا پڑا ۔
یہ حملہ ہسپتال جیسے حساس مقام پر کیا گیا، جسے اسرائیل نے جنگی جرائم قرار دیا — اور وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کو براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا ۔
معکوس ردعمل اور وابستہ خطرات:
اسرائیل نے ایراک ہیوی واٹر ری ایکٹر پر قابض ہو کر جوابی حملہ کیا، تاکہ ایران کی اردو پروگرام کو کمزور کیا جا سکے ۔

دفاعی طور پر، ایران نے اب تک 400 میزائلز اور سیکڑوں ڈرونز کے ذریعے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 24 اسرائیلی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے
حملے کے بعد، اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ خامنہ ای “غیر موزوں وجود” ہیں اور انہیں عالمی سطح پر روکا جانا چاہیے ۔

🌐 عالمی صورتحال اور تعلقات:
مغربی ممالک خاص طور پر امریکہ کشیدگی کو بڑھتی ہوئی قرار دے رہے ہیں — صدر ٹرمپ جنگ کی طرف مائل ہیں، حالانکہ باضابطہ فیصلہ ابھی زیر غور ہے ۔

یورپی ممالک اور اقوامِ متحدہ نے اس صورتحال میں پرُامن حل کی اپیل کی ہے جنہوں نے انسانی ہمدردی اور غیر فوجی حل کو ترجیح دی ۔
76 زخمی، اہم ہسپتال پر تباہ کن حملہ، اور ایران کی جانب سے مخصوص اوروسیع پیمانے پر میزائل و ڈرون حملے نے کشیدگی کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے۔

اسرائیل نے جنگی جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے، اور عالمی طاقتیں ایک بڑے تنازعے کے اسباب اور خطرات سے خبردار ہیں۔

اب سب کی نظریں اس بات پر مرکوز ہیں کہ آیا امریکہ مداخلت کرے گا، اور خطے میں کشیدگی کنٹرول میں رہے گی یا مزید پھیل جائے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں