ایران نے تہران ایئرپورٹ مکمل خالی کرنے کا ارڈر جاری کیا ہے

ذرائع کے مطابق ایران نے تہران ایئرپورٹ کو مکمل طور پر خالی کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے، جسے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں ایک غیر معمولی اور سنگین پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ ایران کو کسی ممکنہ فضائی حملے، میزائل یا ڈرون کارروائی کا شدید خطرہ محسوس ہو رہا ہے۔

1. اچانک خالی کرانا — صرف احتیاط یا خفیہ معلومات؟
تہران جیسے بڑے اور مصروف بین الاقوامی ایئرپورٹ کو اچانک خالی کروانا ایک معمولی حفاظتی قدم نہیں ہوتا۔ یہ تب ہی کیا جاتا ہے جب:

کسی مخصوص انٹیلی جنس رپورٹ میں خطرے کی نشان دہی کی گئی ہو

یا حکومت کو یقین ہو کہ اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے

2. ماضی کی نظیریں:
ایران ماضی میں بھی ایسے اقدامات کر چکا ہے۔
مثال کے طور پر:

2020 میں قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ایران نے اپنی کئی فوجی و شہری تنصیبات میں ہائی الرٹ نافذ کر دیا تھا۔

ایئرپورٹس، ریلوے اور ٹیلی کمیونیکیشن مراکز پر سکیورٹی سخت کر دی گئی تھی۔

3. خطے کی موجودہ صورتحال:
اسرائیل، امریکہ اور ایران کے درمیان زبانی و عسکری کشیدگی انتہاؤں کو چھو رہی ہے

سوشل میڈیا پر اسرائیلی وزارت دفاع پر حملے کی افواہیں زیر گردش ہیں، جن کی سرکاری تصدیق تو نہیں، مگر اگر ان میں کسی حد تک سچائی ہے تو جوابی کارروائی کا خدشہ بالکل حقیقی ہے

ایسی صورت میں تہران ایئرپورٹ جیسی جگہیں “soft target” بن سکتی ہیں، جنہیں دشمن آسان ہدف سمجھتا ہے

4. بین الاقوامی اثرات:
ایئرپورٹ کی بندش سے بین الاقوامی پروازیں متاثر ہوں گی

غیر ملکی سفارت خانے اور شہری بھی ممکنہ انخلاء یا ہائی الرٹ پر جا سکتے ہیں

ایران کی یہ پیشگی احتیاط، اس کی جنگی تیاری یا خطرات کے سنجیدہ ادراک کا پتہ دیتی ہے
تہران ایئرپورٹ کو خالی کرنے کا حکم ظاہر کرتا ہے کہ ایران انتہائی نازک مرحلے پر کھڑا ہے، جہاں حفاظتی اقدامات اب علامتی نہیں، عملی ضرورت بن چکے ہیں۔ اگلے چند گھنٹے یا دن اس خطے کے لیے فیصلہ کن ہو سکتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں