“ایران-اسرائیل کشیدگی نے عالمی تیل بازار کو ہلا دیا، پاکستان نے ایمرجنسی اقدامات شروع کر دیے”

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی نے جہاں دنیا بھر میں سیاسی درجہ حرارت کو بڑھا دیا ہے، وہیں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بھی تیزی سے اوپر جا رہی ہیں۔ اس نازک صورتحال پر پاکستان نے بھی فوری ردِ عمل دیتے ہوئے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی، ذخائر، اور قیمتوں کے تحفظ کے لیے اعلیٰ سطحی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واضح طور پر کہا کہ موجودہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال کو حکومت پاکستان روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کر رہی ہے۔ اُن کے مطابق، وزیراعظم نے ایران-اسرائیل جنگ کے اثرات سے بچنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے، جو پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی، اسٹاک، اور مستقبل کے خدشات کا مکمل جائزہ لے رہی ہے۔

اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے بھی اہم نکات اٹھائے، جن میں سب سے نمایاں یہ تھا کہ:

ایران دنیا کا چھٹا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے۔

ایران پر ممکنہ حملے یا بندرگاہوں کی ناکہ بندی سے آبنائے ہرمز — جہاں سے روزانہ 20 فیصد عالمی تیل گزرتا ہے — متاثر ہو سکتی ہے۔

اس کے نتیجے میں عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں بڑھیں گی، جس سے پاکستان جیسے درآمدی انحصار والے ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مزید بڑھنے کا خطرہ ہے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اگر جنگ طویل ہوئی تو پاکستان کو زیادہ نرخوں پر تیل درآمد کرنا پڑے گا، جس سے نہ صرف بجٹ خسارہ بڑھے گا بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر پر بھی دباؤ آئے گا۔

وزیر خزانہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ حکومت نے ریکوڈک منصوبے کو ریلوے نیٹ ورک سے 2028 تک منسلک کرنے کی حکمت عملی بھی طے کر لی ہے تاکہ داخلی وسائل پر انحصار بڑھایا جا سکے۔

موجودہ خطرات اور ممکنہ اقدامات:
عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں $90 فی بیرل سے تجاوز کر رہی ہیں۔

پاکستان کا اس وقت درآمدی بل تقریباً 30-35 فیصد صرف پیٹرولیم پر منحصر ہے۔

ذخائر میں کمی یا عالمی منڈی میں سپلائی چین متاثر ہونے کی صورت میں قیمتیں اندرونِ ملک بھی بڑھ سکتی ہیں۔

حکومت آئندہ ہفتوں میں سبسڈی، قیمت فکسنگ یا ریلیف پیکج کا اعلان بھی کر سکتی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اگرچہ صورتحال نازک ہے، لیکن حکومت قبل از وقت اقدامات سے بحران کو روکنے کی مکمل کوشش کر رہی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں