“ایران کا عالمی ایٹمی ادارے پر سنگین الزام — خفیہ معلومات اسرائیل کو فراہم کی گئیں!”

ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ایجنسی نے ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق خفیہ اور حساس معلومات اسرائیل کو فراہم کیں۔ ایرانی حکام کے مطابق ان کے پاس ایسے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں جو اس انکشاف کی تصدیق کرتے ہیں۔

ایرانی میڈیا اور حکومتی ذرائع کے مطابق، IAEA کی رپورٹس اور فیلڈ انسپکشنز کی معلومات براہِ راست اسرائیلی حکام تک پہنچتی رہی ہیں، جس سے ایران کی قومی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہوئے۔ ایران کا کہنا ہے کہ یہ اقدام IAEA کے غیر جانبدار کردار پر سوالیہ نشان ہے اور اس سے ایجنسی کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔

حکومتی ترجمان کے مطابق، ایران اب IAEA کے ساتھ تعاون پر نظرِ ثانی کر رہا ہے اور ممکنہ طور پر مستقبل میں ادارے کے ساتھ ہر قسم کا تکنیکی تعاون ختم کر دیا جائے گا۔ اگر ایسا ہوا تو یہ فیصلہ عالمی جوہری معاہدے (JCPOA) کی باقیات کے لیے ایک بڑا دھچکہ ثابت ہو سکتا ہے۔

ادھر اسرائیل کی طرف سے اس معاملے پر کسی بھی قسم کا باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم ماضی میں اسرائیل بارہا ایران کے ایٹمی پروگرام کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتا رہا ہے۔

عالمی مبصرین اس پیشرفت کو خطے میں کشیدگی میں اضافے اور ممکنہ طور پر ایران کے ایٹمی پروگرام کی نگرانی میں رکاوٹ کا باعث قرار دے رہے ہیں۔ اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی طاقتوں کو خدشہ ہے کہ ایران اگر IAEA سے تعاون ختم کرتا ہے تو یہ اقدام خطے میں ایٹمی پھیلاؤ کے خدشات کو مزید بڑھا دے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں