ایران، اسرائیل جنگ بندی کے بعد مکران ڈویژن میں ایرانی مصنوعات کی ترسیل بحال.

ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی میں کمی اور جنگ بندی کے بعد بلوچستان کے مکران ڈویژن میں ایرانی مصنوعات کی ترسیل ایک بار پھر بحال ہو گئی ہے۔ سرحدی علاقوں، خاص طور پر تربت، پنجگور، اور گوادر میں ایرانی اشیاء کی دوبارہ دستیابی سے نہ صرف کاروباری سرگرمیوں میں جان آئی ہے بلکہ عوامی سطح پر بھی قدرے اطمینان پایا جا رہا ہے۔
سرحدی تجارت کی بحالی
ایران اور پاکستان کے درمیان سرحدی تجارت کا بڑا انحصار بلوچستان کے مکران ریجن پر ہے، جہاں روزمرہ استعمال کی بہت سی اشیاء — خاص طور پر پٹرول، ڈیزل، خوراکی تیل، خشک میوہ جات، ٹائلز، چینی، اور گھریلو سامان — ایران سے آتا ہے۔ ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث کئی ہفتوں سے یہ ترسیل معطل ہو چکی تھی، جس سے مکران میں اشیاء کی قلت اور قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔
جنگ بندی کے بعد ایرانی بارڈر حکام نے دوبارہ تجارت کی اجازت دی، اور پاکستانی مقامی ٹریڈرز کو سرحد پار سے سامان لانے کی اجازت مل گئی۔ اس عمل سے علاقے میں معاشی سرگرمیاں بحال ہونے لگی ہیں۔
عوامی ردعمل
گوادر اور تربت کے رہائشیوں نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق ایرانی مصنوعات مقامی مارکیٹ میں نسبتاً سستی اور معیاری ہوتی ہیں، اور ان کی غیر موجودگی نے عوام کو سخت مالی بوجھ میں ڈال دیا تھا۔ خصوصاً ایندھن کی کمی سے ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو چکا تھا۔
ایک مقامی دکاندار نے بتایا:
“گزشتہ چند ہفتوں میں ایرانی چائے، تیل، اور پیٹرول کی عدم دستیابی سے کاروبار پر بہت منفی اثر پڑا۔ اب ترسیل شروع ہونے سے دکانیں دوبارہ آباد ہو رہی ہیں۔”
حکومتی اقدامات اور نگرانی
بلوچستان کے سرحدی امور کے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ سرحدی تجارت کی مکمل نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ غیر قانونی اسمگلنگ یا سیکیورٹی خطرات کو روکا جا سکے۔ فی الحال صرف رجسٹرڈ اور منظور شدہ کراسنگ پوائنٹس سے ترسیل کی اجازت دی جا رہی ہے۔
اسی دوران کسٹمز حکام نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ایرانی مصنوعات کی درآمد پر تمام قانونی ضوابط لاگو ہوں گے اور صرف ان تاجروں کو اجازت دی جائے گی جن کی دستاویزات مکمل ہوں۔
خطے میں استحکام کی امید
علاقائی ماہرین کا ماننا ہے کہ ایران اسرائیل کشیدگی میں کمی نہ صرف خلیجی خطے بلکہ پاکستان کے مغربی بارڈر پر بھی استحکام لا سکتی ہے۔ بلوچستان، خاص طور پر مکران ڈویژن، معاشی طور پر ایران سے جڑا ہوا ہے اور وہاں کی مقامی معیشت پر اس تجارت کا براہ راست اثر ہوتا ہے۔
ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد مکران میں ایرانی مصنوعات کی واپسی عوامی ریلیف کا باعث بنی ہے۔ ترسیل کی بحالی نے خطے میں معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے، جبکہ حکام کی جانب سے سیکیورٹی اور ضابطہ کار پر نظر بھی برقرار ہے۔