ایرانی شیخ قاسمیان حج کے دوران گرفتار – سعودی عرب پر تنقید مہنگی پڑ گئی

سعودی عرب میں ایرانی مذہبی اسکالر شیخ قاسمیان کو مناسک حج کی ادائیگی کے دوران گرفتار کر لیا گیا۔ وہ ایران کے مشہور قرآنی ٹی وی پروگرام “محفل” کے میزبان اور مذہبی حلقوں میں خاصے معروف ہیں۔
🔍 گرفتاری کی وجوہات:
شیخ قاسمیان نے سوشل میڈیا پر ایک شدید تنقیدی ویڈیو کلپ شیئر کیا، جس میں انہوں نے سعودی حکومت اور حج کے انتظامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا:
“جس نے بازار حسن، شراب اور جوے کیلئے یورپ یا امریکا جانا ہے، وہ مکہ و مدینہ آ جائے، آلِ سعود نے یہاں سب مہیا کر دیا ہے۔ یہ بدبخت لوگ یہاں حج کے معارف سمجھنے کی بھی اجازت نہیں دیتے۔”
یہ بیان سعودی عرب کے حکومتی اور مذہبی حلقوں میں شدید ردعمل کا باعث بنا اور ان کی فوری گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
⚖️ ممکنہ قانونی کارروائی:
سعودی عرب میں مقدس مقامات پر اشتعال انگیز بیانات کو سخت جرم سمجھا جاتا ہے۔
شیخ قاسمیان پر ممکنہ طور پر مذہبی اشتعال انگیزی، فتنہ انگیزی اور سعودی حکومت کی بدنامی کے الزامات عائد کیے جا سکتے ہیں۔
یہ واقعہ سعودی عرب اور ایران کے مابین پیچیدہ تعلقات کے تناظر میں اہمیت رکھتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دونوں ممالک کے تعلقات حالیہ مہینوں میں بحالی کی طرف گامزن تھے۔ اس گرفتاری سے سفارتی سطح پر نئی کشیدگی جنم لے سکتی ہے۔