“ایران کا بڑا قدم — NPT سے نکلنے کا فیصلہ، عالمی نظام ہِلنے لگا!”

ایرانی پارلیمنٹ نے NPT سے دستبرداری کے حق میں ووٹ دے دیا
ایرانی پارلیمنٹ نے اکثریتی ووٹ سے فیصلہ کیا ہے کہ ایران کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT: Non-Proliferation Treaty) سے باہر نکل جانا چاہیے۔ یہ دنیا بھر کے سفارتی و سیکیورٹی حلقوں کے لیے ایک دھماکہ خیز فیصلہ ہے۔
❗ NPT سے نکلنے کا مطلب کیا ہے؟
NPT (Non-Proliferation Treaty) ایک عالمی معاہدہ ہے جس کا مقصد:
جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنا
موجودہ جوہری طاقتوں کو محدود کرنا
پرامن نیوکلیئر ٹیکنالوجی کی ترسیل کی اجازت دینا
ایران 1970 سے اس معاہدے کا دستخط کنندہ ہے۔
اس سے نکلنے کا مطلب ہے:
ایران اب قانونی طور پر جوہری ہتھیاروں کی طرف پیش قدمی کر سکتا ہے
IAEA (عالمی ایٹمی ایجنسی) کی نگرانی محدود یا ختم ہو سکتی ہے
مغربی دنیا، بالخصوص امریکہ اور یورپ، شدید ردعمل دے سکتے ہیں
🔍 ایران نے یہ قدم کیوں اُٹھایا؟
اسرائیلی حملے اور مسلسل اشتعال انگیزی
حالیہ مہینوں میں ایران نے بارہا خبردار کیا کہ اگر اس کی جوہری تنصیبات پر حملہ ہوا، تو وہ NPT پر نظرِ ثانی کرے گا۔
مغربی دوغلا پن
ایران سمجھتا ہے کہ اسرائیل جوہری طاقت رکھتا ہے، لیکن اس پر کوئی دباؤ نہیں، جبکہ ایران کو مسلسل نشانہ بنایا جاتا ہے۔
عالمی اداروں کی جانبداری
IAEA کی رپورٹس اور مغرب کی پابندیاں ایران کے مطابق سیاسی اور امتیازی ہیں۔
🌍 عالمی اثرات کیا ہوں گے؟
عالمی مارکیٹس میں بے چینی
تیل کی قیمتوں میں اچانک اضافہ متوقع
مشرق وسطیٰ میں سرمایہ کاری کا خطرہ بڑھے گا
عالمی طاقتوں کا ردعمل
امریکہ، اسرائیل اور یورپی یونین سخت پابندیاں لگا سکتے ہیں
روس اور چین ایران کے دفاع میں کھڑے ہو سکتے ہیں
علاقائی اسلحہ دوڑ کا آغاز
سعودی عرب اور ترکی جیسے ممالک بھی جوہری پروگرام کی طرف بڑھ سکتے ہیں
⚖️ کیا پارلیمنٹ کا ووٹ حتمی ہے؟
نہیں، ابھی:
ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل اور
رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کو فیصلہ منظور کرنا ہوگا
مگر یہ ووٹ ایک سیاسی اور نظریاتی موڑ ہے، جو اشارہ دیتا ہے کہ ایران اب مزاحمت کے آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
✅ نتیجہ: ایران اب کہہ رہا ہے — یا عزت سے جوہری طاقت، یا مکمل تصادم
“اگر ہمیں خود کو بچانے کے لیے ہتھیار درکار ہیں تو ہم دنیا کی ‘پرمٹ پالیسی’ نہیں مانیں گے۔”