“ایران کا بم خطرہ، اسرائیل کا بم خاموش؟ مغرب کا دوغلا معیار!”

ChatGPT said:
دنیا کا سب سے بڑا تضاد شاید مشرق وسطیٰ میں ایٹمی ہتھیاروں کے حوالے سے مغربی رویے میں نظر آتا ہے۔ ایران، جس نے ابھی تک کوئی نیوکلیئر بم بنایا ہی نہیں، صرف یورینیم کی افزودگی کے مرحلے میں ہے، اسے عالمی خطرہ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ امریکہ، یورپ اور اسرائیل کے بیانیے میں ایران ایک ایسا ملک ہے جو دنیا کے امن کے لیے خطرہ بن چکا ہے، حالانکہ وہ آج بھی IAEA کی نگرانی میں کام کر رہا ہے اور NPT جیسے عالمی معاہدے کا پابند ہے — یا تھا، اب وہ بھی تبدیل ہو رہا ہے۔

اس کے برعکس، اسرائیل، جو خود ایک خفیہ نیوکلیئر ریاست ہے اور جس کے پاس درجنوں نہیں بلکہ سینکڑوں ایٹمی ہتھیار موجود ہیں، نہ تو کسی عالمی معاہدے کا پابند ہے، نہ کسی بین الاقوامی ایجنسی کو جواب دہ، اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی پابندی یا تنقید کی جاتی ہے۔ مغربی طاقتیں اسرائیل کی نیوکلیئر طاقت کو مکمل طور پر نظر انداز کرتی ہیں، بلکہ اسے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

یہی وہ تضاد ہے جو مسلم دنیا میں بے چینی اور بدگمانی کو جنم دیتا ہے۔ عرب ریاستیں، جو کبھی فلسطین، کبھی ایران، کبھی یمن کے معاملے پر امریکہ کے اتحادی بن کر سامنے آتی ہیں، آج خود خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ ایران اگر نیوکلیئر طاقت بننے کی طرف بڑھتا ہے تو وہ مغرب کے لیے نہیں بلکہ خطے میں اسرائیلی اجارہ داری کے لیے چیلنج ہے۔ یہی وہ اصل مسئلہ ہے جسے مغربی میڈیا انسانی حقوق، جمہوریت اور امن کے پردے میں چھپانے کی کوشش کرتا ہے۔

مغربی اسکرپٹ اب بار بار دہرایا جا رہا ہے۔ پہلے ملک کو غیر جمہوری، ظالم یا خطرناک قرار دو۔ پھر پابندیاں لگاؤ، معیشت توڑو، عوام کو بھڑکاؤ، اور آخر میں حملے کو “عوام کی آزادی” کا نام دے کر پیش کرو۔ یہی کچھ عراق، لیبیا، شام، افغانستان اور اب ایران کے ساتھ ہو رہا ہے۔ مگر اس بار فرق یہ ہے کہ ایران کے پیچھے چین اور روس جیسے اتحادی موجود ہیں، اور وہ کسی بھی حملے کو عالمی جنگ میں بدل سکتے ہیں۔

اصل مسئلہ نیوکلیئر بم کا نہیں، بلکہ آزاد خارجہ پالیسی، خود مختاری، اور مغربی بالا دستی کو چیلنج کرنے کی جرات کا ہے۔ اگر ایران مغرب کے قدموں میں بیٹھ جائے تو شاید وہ کل اسرائیل جتنا محفوظ تصور کیا جائے گا، لیکن اگر وہ اپنی خودمختاری پر قائم رہتا ہے، تو پھر دنیا اسے خطرہ سمجھتی رہے گی — چاہے اس کے پاس بم ہو یا نہ ہو۔

یہ وہ دوہرا معیار ہے جس نے مسلم دنیا کو ہمیشہ کمزور اور مغرب کے رحم و کرم پر رکھا ہے۔ اور جب تک یہ بیانیہ چیلنج نہیں کیا جائے گا، تب تک اسلامی دنیا کے ہر طاقتور خواب کو تباہی کے بہانے ملتے رہیں گے۔
“ایران کا بڑا قدم — NPT سے نکلنے کا فیصلہ، عالمی نظام ہِلنے لگا!”

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں