ایران کا ایٹمی پروگرام: حق اور دفاع.

ایران کا ایٹمی پروگرام اس کے قومی خودمختاری اور قومی سلامتی کا ایک اہم جزو ہے۔ ایران کا موقف ہے کہ وہ اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے پرامن جوہری توانائی حاصل کرنے کا حق رکھتا ہے، جو کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر میں بھی تسلیم شدہ حق ہے۔

ایران کے حقائق اور دلائل:
پرامن ایٹمی توانائی کا حق
ایران کا کہنا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف توانائی کی پیداوار، طبی اور صنعتی تحقیق کے لیے ہے۔ ایران نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سے دور ہے اور اس کی خواہش ہے کہ خطے میں امن قائم رہے۔

قدرتی وسائل کی محدودیت
ایران میں توانائی کے روایتی ذرائع جیسے تیل اور گیس تو موجود ہیں، لیکن وہ ایک مستقبل کی توانائی پلاننگ کے لیے ایٹمی توانائی کو لازمی سمجھتا ہے تاکہ اپنی آبادی کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کر سکے۔

عالمی دباؤ اور یکطرفہ پابندیاں
ایران پر جو پابندیاں عائد کی گئی ہیں وہ ایران کی معیشت اور عوام کی زندگیوں پر منفی اثر ڈال رہی ہیں۔ ایران سمجھتا ہے کہ اس کی خودمختاری کا احترام کیا جانا چاہیے اور تمام ممالک کو یکساں حقوق حاصل ہیں۔

دفاعی خودمختاری
ایران ایک ایسے خطے میں واقع ہے جہاں اسے کئی طرح کے داخلی و خارجی خطرات کا سامنا ہے۔ اس کے لیے دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا ضروری ہے تاکہ اپنے عوام اور سرزمین کی حفاظت کر سکے۔

بین الاقوامی شفافیت کا مظاہرہ
ایران نے IAEA کے ساتھ تعاون کیا ہے اور اپنے ایٹمی پروگرام کی نگرانی کو تسلیم کیا ہے، جو کہ اس کی شفافیت اور پرامن ارادوں کا ثبوت ہے۔

ایران کی اپیل:
ایران عالمی برادری سے چاہتا ہے کہ وہ اس کے حقِ خودمختاری کو تسلیم کرے، یکطرفہ پابندیوں اور دباؤ کو ختم کرے، اور خطے میں پرامن بقائے باہمی اور عالمی تعاون کی راہ ہموار کرے۔
ایران کا ایٹمی پروگرام اس کی قومی ترقی اور دفاع کا حصہ ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ ایران کے حق میں انصاف پر مبنی فیصلے کرے تاکہ نہ صرف ایران بلکہ پورے خطے میں امن اور استحکام قائم رہ سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں