ایران میں 36 گھنٹے سے انٹرنیٹ بند: دنیا سے رابطہ منقطع!”

ایران میں گزشتہ چھتیس گھنٹوں سے انٹرنیٹ کی بندش جاری ہے، جس کے باعث ملک کا دنیا سے رابطہ تقریباً منقطع ہو چکا ہے۔ لائیو انٹرنیٹ میٹرکس جیسے نیٹ بلاکس کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ قومی سطح پر انٹرنیٹ ٹریفک انتہائی کم ہو چکی ہے، اور صرف چند صارفین ہی محدود طریقے سے وی پی اینز کے ذریعے انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کر پا رہے ہیں۔ یہ صورتحال غیر معمولی ہے اور اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت نے نہ صرف عام براڈبینڈ اور موبائل انٹرنیٹ پر قدغن لگائی ہے بلکہ وی پی این ٹریفک کو بھی بلاک کرنے کی کوشش کی ہے۔
ایرانی حکام کی جانب سے اس بندش کی باضابطہ کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی، تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ اس اقدام کے پیچھے سیکیورٹی وجوہات، سیاسی کشیدگی یا کسی ممکنہ عوامی ردعمل کو قابو میں رکھنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے نہ صرف عام شہری اپنے پیاروں سے رابطے سے محروم ہو چکے ہیں، بلکہ صحافی، انسانی حقوق کے کارکن اور کاروباری طبقہ بھی شدید متاثر ہوا ہے۔ مواصلاتی بلیک آؤٹ نے غیر یقینی صورتحال کو جنم دیا ہے، کیونکہ قابلِ اعتماد اطلاعات کا حصول تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔
بین الاقوامی تنظیموں نے اس بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، اور ایران پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر انٹرنیٹ سروسز بحال کرے تاکہ معلومات تک آزاد رسائی، اظہارِ رائے اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو۔ ایسے اقدامات صرف ملک کے اندرونی مسائل کو مزید پیچیدہ کرتے ہیں اور عالمی سطح پر ایران کے امیج کو بھی متاثر کرتے ہیں۔