“اسرائیل نے اب تک ایران پر بدترین حملہ کیا ہے — 200 سے زیادہ اسٹریٹجک مقامات کو نشانہ بنا کر خطے میں نئی کشیدگی کی لہر دوڑا دی۔”

تہران، تبریز، کرج، کرمن شاہ سمیت مغربی ایران کے سینکڑوں فوجی و نیوکلیئر مقامات پر اسرائیلی فضائی حملے کیے گئے — جسے “Operation Rising Lion” کے تحت منصوبہ بند اور مصدقہ حملہ کہا جا رہا ہے
نئی جنگی حکمتِ عملی: صدر ٹرمپ کے زیرِ تعاون امریکی بلاک بسٹر بمب اور ٹوما ہاک میزائلز کے ساتھ متعلقہ حملے کئے گئے جو ایران کے طاقت ور جوابی ردّعمل کو دبانے کی کوشش تھے ۔
بڑی پیمانے پر تباہی: حملوں میں فضا سے راکٹ لانچر، میزائل ڈیپو، آر جی سی ہیڈ کوارٹرز، ایوِن جیل، نوکری سائنسدانوں اور کمانڈوز کو نشانہ بنایا گیا — ایران نے کم از کم 224 ہلاکتوں اور ہزاروں زخمیوں کی بات کی ہے جبکہ اسرائیلی حکام نے 20+ سینئر فوجی اہلکاروں کے ہلاک ہونے کا اعتراف ۔
مشترکہ کارروائی: اسرائیل نے خفیہ موساد ڈرون بیس اور انٹیلی جنس آلات کے ذریعے حملوں کی تیاری کی، جس کے بعد فضائی حملے شروع ہوئے — یہ پہلی بار ہے کہ اسرائیل نے اتنے بڑے پیمانے پر ایران میں کارروائی کی ۔
جوابی حملے جاری: ایران نے اسرائیل اور امریکی اڈوں پر میزائل اور ڈرون حملے جاری رکھے، اگرچہ اسرائیل کی جانب ایک بار پھر حملوں کا سلسلہ نہیں رکا ۔
عالمی تشویش: UN، EU، روس، اور خطے کے دیگر ممالک نے انتباہ جاری کیے ہیں کہ اس کشیدگی سے عالمی امن خطرے میں ہے ۔