تہران پر اسرائیلی فضائی حملہ، 60 شہید، 20 بچے بھی شامل.

ایرانی دارالحکومت تہران کے ایک مصروف رہائشی کمپلیکس کو اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 60 افراد شہید ہو گئے، جن میں 20 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ حملہ جمعہ اور ہفتے کی درمیانی رات کو اس وقت ہوا جب خاندان اپنے گھروں میں سو رہے تھے۔
⚠️ حادثے کی شدت:
دھماکہ اتنا شدید تھا کہ پورا کمپلیکس زمین بوس ہو گیا
قریبی عمارتوں کے شیشے بھی چکناچور ہو گئے
امدادی ٹیمیں ملبے تلے دبے افراد کی تلاش میں مصروف ہیں
ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے
🏥 زخمیوں کی حالت تشویشناک:
ایرانی وزارت صحت نے زخمیوں کی تشویشناک حالت کی تصدیق کی ہے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔
اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی
خون کے عطیات کی فوری اپیل کی گئی ہے
⚖️ عالمی اور مقامی ردعمل:
ایرانی حکومتی ترجمان نے اس حملے کو “جنگی جرم” اور “شہری آبادی پر دانستہ حملہ” قرار دیا ہے
اقوام متحدہ، ترکی، چین اور کئی دیگر ممالک نے اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا
اسرائیلی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا
یہ حملہ خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے اور امن کی کوششوں کو شدید دھچکا دے سکتا ہے۔ عالمی برادری پر لازم ہے کہ فوری طور پر اس المناک واقعے کی مکمل تحقیقات کرے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے موثر اقدامات کرے۔