لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملے.

میڈل ایسٹ میں ایک اور پرتشدد دن گزرا، جب اسرائیلی افواج نے لبنان کے جنوبی علاقوں میں دو علیحدہ ڈرون حملے کیے۔ ان حملوں کا ہدف زمینی طور پر متحرک عناصر تھے، جنہیں اسرائیل “دہشت گرد نیٹ ورکس” کا حصہ قرار دیتا ہے، جبکہ لبنان نے ان کارروائیوں کو اپنی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

💥 پہلا حملہ: بلڈوزر کو نشانہ بنایا گیا
پہلا حملہ لبنانی علاقے بَراسِیت (Baraachit) کے قریب کیا گیا، جہاں ایک بلڈوزر کھیتوں میں کام کر رہا تھا۔ ڈرون نے بلڈوزر کو عین اس وقت نشانہ بنایا جب وہ چل رہا تھا۔

ڈرون نے بلڈوزر پر براہِ راست میزائل فائر کیا، جس سے وہ مکمل تباہ ہو گیا۔

اس بلڈوزر میں موجود شخص موقع پر ہی ہلاک ہو گیا، جس کی شناخت بعد میں ایک ممکنہ حزب اللہ کارکن کے طور پر کی گئی۔

💥 دوسرا حملہ: موٹر سائیکل سوار کو نشانہ بنایا گیا
دوسرا حملہ تھوڑی ہی دیر بعد بیت لیف نامی علاقے کے مغربی داخلی راستے پر ہوا۔

ایک موٹر سائیکل سوار شخص جو بظاہر کسی مشن پر تھا، اُس پر اسرائیلی ڈرون نے ٹارگٹڈ حملہ کیا۔

یہ حملہ بھی نہایت درستگی سے کیا گیا، اور موٹر سائیکل مکمل تباہ ہو گئی۔

سوار کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی۔

🔍 حملوں کا مقصد اور اسرائیلی موقف
اسرائیلی دفاعی حکام کے مطابق، ان دونوں حملوں کا ہدف “حزب اللہ کی سرگرمیوں کو روکنا” اور “سرحد کے قریب عسکری نقل و حرکت پر کنٹرول قائم رکھنا” تھا۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ:

دونوں افراد حزب اللہ کے رضوان یونٹ یا نگرانی ٹیم سے وابستہ تھے۔

یہ کارروائیاں خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئیں، اور “روک تھام” کی حکمت عملی کے تحت تھیں۔

🕊️ لبنانی ردِ عمل
لبنان نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ:

اسرائیل نے ایک بار پھر جنگ بندی کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔

ان حملوں سے عام شہریوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈالا گیا ہے۔

لبنان کے وزارت خارجہ نے اقوامِ متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

🌍 علاقائی تناظر
یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب لبنان اور اسرائیل کے درمیان پہلے ہی تناؤ کی فضا ہے۔ حالیہ مہینوں میں:

اسرائیل کی جانب سے درجنوں بار ڈرون حملے کیے جا چکے ہیں۔

حزب اللہ کی جانب سے بھی جوابی راکٹ فائرنگ کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

دونوں ممالک جنگ بندی کے باوجود نیم جنگی حالات میں داخل ہو چکے ہیں۔

🔚 نتیجہ
یہ دونوں حملے ظاہر کرتے ہیں کہ خطے میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، اور کسی بھی وقت مکمل جنگ چھڑ سکتی ہے۔
لبنان میں اسرائیل کی یہ “پریسجن اسٹرائیکس” نہ صرف انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بن رہی ہیں، بلکہ امن عمل کو بھی شدید خطرے سے دوچار کر رہی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں