اسرائیل کا شام میں دروز برادری کے تحفظ کے عزم کا اعادہ: کیا یہ تعلقات تاریخ کے صفحات سے جڑے ہوئے ہیں؟”

درمیان دیرینہ اور قریبی تعلقات پر رکھی جا رہی ہے۔ دروز ایک مذہبی و نسلی اقلیت ہے جو مشرق وسطیٰ میں خاص طور پر شام، لبنان، اسرائیل اور اردن میں پائی جاتی ہے۔ ان کے عقائد اسلام کے کچھ پہلوؤں سے جڑے ہوئے ہیں، لیکن یہ ایک جداگانہ مذہبی کمیونٹی ہیں۔

دروز برادری کا تاریخی پس منظر بہت اہم ہے۔ 1187 میں جب صلاح الدین ایوبی نے صلیبیوں کے خلاف جنگِ حطین میں حصہ لیا، دروزوں نے اس جنگ میں ایوبی کا ساتھ دیا۔ اس کے بعد، ایوبی اور زنگی حکمرانوں نے دروزوں کے وفاداری کا اعتراف کیا اور انہیں اپنے دربار میں اہم عہدے دیے۔ ان تعلقات کے باعث دروزوں نے تاریخ میں اپنے سیاسی اثرات کو قائم رکھا۔

دروز برادری کا اسرائیل کے ساتھ تعلق خاص طور پر اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اسرائیل میں دروزوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو اسرائیلی فوج میں بھی خدمات انجام دیتی ہے۔ اسرائیل کی حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ شام میں دروز برادری کے تحفظ کے لیے کام کرے گی، کیونکہ اسرائیل کی نظر میں ان کے ساتھ قریبی روابط اور تاریخی تعلقات ہیں۔ یہ ایک پیچیدہ سیاسی صورتحال ہے جس میں مذہبی، نسلی اور بین الاقوامی تعلقات کی پیچیدگیاں موجود ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں