“ٹریفک وارڈنز کی آنکھوں سے نہیں، اب کیمرے کی آنکھ سے انصاف ہوگا!”

لاہور میں ٹریفک پولیس نے جدید نگرانی کا قدم اٹھاتے ہوئے وارڈنز کی وردی پر باڈی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف شہریوں اور اہلکاروں کے درمیان شفافیت کو فروغ دینا ہے بلکہ رشوت، بدتمیزی اور غیر اخلاقی رویے کی مؤثر نگرانی بھی ممکن بنانا ہے۔

ابتدائی طور پر یہ اقدام پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر مخصوص چوراہوں اور علاقوں میں شروع کیا گیا ہے، جہاں روزانہ کی بنیاد پر ٹریفک کی خلاف ورزیاں اور عوامی شکایات زیادہ ہوتی ہیں۔

🎯 منصوبے کے مقاصد:
ٹریفک وارڈنز اور شہریوں کے درمیان بہتر رویے کو فروغ دینا

رشوت خوری یا بدسلوکی کے الزامات کی جانچ میں مدد

دورانِ ڈیوٹی پیش آنے والے تنازعات کی ویڈیو ریکارڈنگ

عدالتی شواہد کے طور پر ویڈیوز کا ممکنہ استعمال

📹 کیمرے کی خصوصیات:
ہائی ریزولوشن ویڈیو کوالٹی

آڈیو ریکارڈنگ کی سہولت

ڈیٹا مرکزی کنٹرول روم میں محفوظ

24/7 مانیٹرنگ اور بیک اپ

🗣️ عوامی رائے:
شہریوں نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے، خاص طور پر وہ افراد جو ٹریفک وارڈنز کے ناروا رویے یا بے جا چالان کی شکایات کرتے آئے ہیں۔
تاہم بعض حلقے اس بات پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا یہ نظام مسلسل نگرانی کی وجہ سے اہلکاروں پر غیر ضروری دباؤ تو نہیں ڈالے گا؟
لاہور کی سڑکوں پر اب نہ صرف ٹریفک کی روانی بلکہ رویوں کا بھی ریکارڈ رکھا جائے گا — ٹیکنالوجی اور احتساب کا ملاپ، ایک نئی شفاف راہ کا آغاز ہے۔

اگر آپ چاہیں تو میں پائلٹ پراجیکٹ کی تفصیلات، دیگر شہروں میں اس ٹیکنالوجی کے امکانات، یا کیمرہ نصب وردی کی قانونی حیثیت بھی فراہم کر سکتا ہوں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں