“عالمی سفارتکاری میں بڑی پیش رفت — امریکہ اور ایران تاریخی معاہدے کے قریب پہنچ گئے!”

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ، بالخصوص سی این این (CNN) کے مطابق، امریکہ اور ایران کے درمیان ہونے والے حالیہ مذاکرات میں حتمی معاہدے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔ سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں ممالک آئندہ متوقع اجلاس میں ایک نئے جامع معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں، جو خطے میں کشیدگی میں کمی اور عالمی سطح پر استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔

یہ مذاکرات گزشتہ کئی ماہ سے جاری تھے، جن کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام، اقتصادی پابندیوں، اور خطے میں سیکورٹی سے متعلق معاملات پر اتفاقِ رائے پیدا کرنا تھا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق، کئی اہم معاملات پر مفاہمت ہو چکی ہے، اور اب صرف معاہدے کی زبان اور طریقۂ کار کو حتمی شکل دینا باقی ہے۔

ایران کی طرف سے اشارہ دیا گیا ہے کہ اگر معاہدہ طے پاتا ہے تو وہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کو معائنہ کی اجازت دینے پر آمادہ ہو سکتا ہے، جبکہ امریکہ کی طرف سے بھی کچھ پابندیاں نرم کرنے پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ نہ صرف ایران کی معیشت کے لیے ایک نئی راہ ہموار کرے گا، بلکہ مشرقِ وسطیٰ میں طاقت کا توازن بھی متاثر ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر اسرائیل اور خلیجی ریاستیں اس پیش رفت کو گہری نظر سے دیکھ رہی ہیں۔
اگر آئندہ اجلاس میں یہ معاہدہ طے پا جاتا ہے، تو یہ 2015 کے ایران نیوکلیئر ڈیل (JCPOA) کے بعد سب سے بڑی سفارتی پیش رفت ہو گی۔
دنیا کی نظریں اب اگلے اجلاس پر جمی ہوئی ہیں — جہاں ایک فیصلہ، کئی دہائیوں کے تنازعات کا رخ بدل سکتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں