9 مئی کیس کا بڑا فیصلہ: پی ٹی آئی ایم این اے عبداللطیف اور وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 ملزمان کو 15 سال قید کی سزا

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی 2023 کو تھانہ رمنا پر حملے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم این اے عبداللطیف، سابق ایم پی اے وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 ملزمان کو مجموعی طور پر 15 سال 4 ماہ قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنا دی۔
⚖️ عدالتی فیصلہ:
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کا فیصلہ سنایا۔
عدالت نے مؤقف اختیار کیا کہ:
ملزمان نے تھانہ رمنا پر منظم حملہ کیا۔
پولیس اہلکاروں پر فائرنگ و پتھراؤ کیا۔
موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی گئی۔
پولیس کے کام میں مداخلت کی گئی اور پبلک آرڈر کو نقصان پہنچایا گیا۔
ملزمان کے خلاف 24 گواہان کی شہادتیں موجود تھیں۔
ملزمان کی شناخت پریڈ باقاعدہ طور پر مجسٹریٹ کے سامنے ہوئی۔
🔎 سزاؤں کی تفصیل:
جرم سزا جرمانہ
پولیس پر قاتلانہ حملہ 5 سال قید 50,000 روپے
موٹر سائیکل نذر آتش کرنا 4 سال قید 40,000 روپے
پولیس کے کام میں مداخلت 3 ماہ قید –
دفعہ 144 کی خلاف ورزی 1 ماہ قید –
مجمع بنا کر جرم کرنا 2 سال قید –
دہشتگردی کی دفعات 10 سال قید 2 لاکھ روپے
مجموعی سزا: 15 سال 4 ماہ قید + 2.9 لاکھ روپے جرمانہ
👥 ملزمان کی موجودگی:
4 ملزمان (محمد اکرم، میرا خان، شاہ زیب، سہیل خان) کو فیصلہ سننے کے بعد پولیس نے گرفتار کر لیا۔
باقی ملزمان کی غیر حاضری پر وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے۔
🗨️ جج کا تبصرہ:
“اگر وفاقی دارالحکومت کے تھانے بھی محفوظ نہیں، تو پھر ملک میں کوئی جگہ محفوظ نہیں۔”
🔚 پس منظر:
9 مئی 2023 کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے، جن میں متعدد مقامات پر سرکاری و عسکری املاک کو نشانہ بنایا گیا۔ تھانہ رمنا حملہ بھی انہی واقعات کا حصہ تھا۔