مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ کے حامل افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی
مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے اپنے دروازے بند کر دیے ہیں۔ اس فیصلے کا اعلان حال ہی میں کیا گیا، جس کے بعد اسرائیلی شہریوں کے لیے ملک میں داخل ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس اقدام کی وجہ سے مختلف عالمی سطح پر تبصرے اور سوالات اٹھ رہے ہیں۔ مالدیپ نے اس فیصلے کو اپنی خارجہ پالیسی اور فلسطینی عوام کے حق میں اپنے اصولی موقف کے طور پر پیش کیا ہے۔
اس فیصلے کے بعد مالدیپ میں اسرائیل کے شہریوں کے لیے سیاحت، کاروبار یا کسی دوسرے مقصد کے تحت داخلہ ممکن نہیں ہو گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بین الاقوامی سطح پر فلسطینی عوام کی حمایت میں اٹھایا گیا ہے اور وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو محدود رکھیں گے۔
اس پابندی کے اعلان کے بعد، مالدیپ کے مختلف حکومتی عہدیداروں اور مقامی میڈیا میں اس فیصلے کی مختلف وجوہات اور ممکنہ اثرات پر بحث کی جا رہی ہے۔ مالدیپ میں اسرائیلی شہریوں کی آمدورفت نہ ہونے سے ملک کی سیاحتی صنعت پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، کیونکہ یہ ایک معروف سیاحتی مقام ہے جہاں دنیا بھر سے لاکھوں سیاح آتے ہیں۔
اس پابندی کی سیاست کا تعلق عالمی تعلقات اور مشرق وسطیٰ کے تنازعات سے جڑا ہوا ہے۔ مالدیپ کی حکومت نے اپنے اس فیصلے کا دفاع کیا ہے، جبکہ عالمی سطح پر مختلف ممالک اور تنظیموں نے اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کچھ ممالک نے اسے مالدیپ کے حقوق کے اظہار کے طور پر سراہا ہے، تو کچھ نے اسے غیر ضروری اور متنازعہ قرار دیا ہے۔
اس پابندی کے بعد مالدیپ میں اسرائیل کے شہریوں کے لیے کسی بھی قسم کی سرگرمیوں یا منصوبوں کی اجازت نہیں ہوگی، اور یہ فیصلہ عالمی سطح پر مختلف ریاستوں کے تعلقات کو متاثر کرنے کا امکان رکھتا ہے۔



