**اسلام آباد میں سی ڈی اے کے ہاتھوں ریڑھی ضبط ہونے پر شخص دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق**

اسلام آباد — ایک افسوسناک واقعے میں ایک محنت کش **دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق** ہو گیا جب **کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (CDA)** نے اس کی واحد روزی روٹی، یعنی **ریڑھی** ضبط کر لی۔ واقعہ اسلام آباد کے ایک مقامی بازار میں پیش آیا جہاں سی ڈی اے کی ٹیم نے تجاوزات کے خلاف کارروائی کے دوران متعدد ریڑھیاں ہٹائیں۔
متاثرہ شخص، جس کی شناخت فوری طور پر ظاہر نہیں کی گئی، روزانہ کی بنیاد پر سبزی یا پھل بیچ کر اپنے بچوں کا پیٹ پالتا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق جب سی ڈی اے اہلکاروں نے ریڑھی اٹھائی، تو وہ شخص بار بار منت سماجت کرتا رہا، مگر اہلکاروں نے کوئی نرمی نہ برتی۔ اسی دوران وہ زمین پر گر گیا اور **دل کا دورہ** جان لیوا ثابت ہوا۔
### عینی شاہد کا بیان:
> “وہ بے چارہ رو رہا تھا، کہہ رہا تھا کہ میرے بچوں کا کیا ہوگا… ریڑھی نہ لے جاؤ، لیکن کسی نے کچھ نہ سنا۔ اچانک وہ زمین پر گر پڑا۔”
### فوری ردعمل:
* قریبی لوگوں نے اُسے فوری اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی، مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔
* مقامی آبادی اور دیگر ریڑھی بانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
* سوشل میڈیا پر بھی اس واقعے کے بعد عوامی ردعمل سامنے آ رہا ہے، لوگ سی ڈی اے کی سخت گیر پالیسی پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔
### سوالات اور مطالبات:
یہ واقعہ کئی اہم سوالات کو جنم دے رہا ہے:
* کیا تجاوزات ہٹانے کی کارروائیوں میں انسانی پہلو کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے؟
* کیا سی ڈی اے اہلکاروں کو ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تربیت دی گئی ہے؟
* حکومت اور متعلقہ ادارے غریب محنت کشوں کے لیے متبادل روزگار یا قانونی جگہ کی فراہمی کیوں نہیں کرتے؟
### عوامی مطالبہ:
عوام اور سول سوسائٹی کی تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ:
1. اس واقعے کی **غیر جانبدار تحقیقات** کی جائیں۔
2. متاثرہ خاندان کو **معاوضہ اور کفالت** فراہم کی جائے۔
3. ایسے اقدامات کو انسانی ہمدردی کے اصولوں کے تحت **نئی پالیسیوں سے مشروط** کیا جائے۔
**اللّٰہ تعالیٰ مرحوم کو اپنی رحمت میں جگہ دے اور ان کے لواحقین کو صبر عطا فرمائے۔ آمین۔**