“معاملات بندوق کی نوک پر نہیں سلجھتے” — فواد چوہدری کا بھارت کو دوٹوک پیغام

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھارت کی حالیہ جارحانہ پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ “انڈیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ معاملات بندوق کی نوک پر حل نہیں کیے جا سکتے”۔ ان کا یہ بیان ان حالات میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان تناؤ ایک بار پھر بڑھتا دکھائی دے رہا ہے، خصوصاً کشمیر، پانی کے مسائل اور سفارتی سطح پر بڑھتی تلخیوں کے پس منظر میں۔

فواد چوہدری نے اپنے بیان میں بھارت کو باور کرایا کہ طاقت کا استعمال وقتی طور پر اثر ڈال سکتا ہے، لیکن پائیدار امن کا راستہ صرف مذاکرات اور انصاف سے ہی ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے کی سلامتی اور ترقی کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ممالک تصادم کے بجائے بات چیت کو ترجیح دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی پالیسیاں نہ صرف خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہی ہیں، بلکہ خود بھارتی عوام کو بھی عدم استحکام کی طرف دھکیل رہی ہیں۔ “ہم چاہتے ہیں کہ برصغیر کے عوام سکون سے سانس لیں، لیکن اگر جارحیت تھوپی گئی تو جواب دینا بھی جانتے ہیں،” فواد چوہدری نے واضح کیا۔

یہ بیان ایک بار پھر اس بات کا اشارہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی قیادت بھارت کے ساتھ امن کی خواہاں ضرور ہے، لیکن خودداری پر کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں