بابا وانگا، نابینا مگر پیشگو، جنہوں نے صدیوں بعد کے عالمی واقعات کی حیران کن پیشگوئیاں کیں۔

بابا وانگا کی پیشگوئیاں صدیوں پر محیط ایک ایسا روحانی سلسلہ ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں تجسس پیدا کیا۔ نابینا ہونے کے باوجود ان کی پیشگوئیوں نے کئی مواقع پر دنیا کو چونکا دیا، جیسے نائن الیون، پرنسس ڈیانا کی موت، اور حالیہ کرونا وبا۔ ان کی شخصیت اور دعویٰ کردہ بصیرت نے انہیں ایک پراسرار روحانی شخصیت بنا دیا، جسے دنیا اب بھی حیرت سے دیکھتی ہے۔
ان کے مطابق 2025 میں یورپ ایک بڑی جنگ کی لپیٹ میں آ سکتا ہے، جو نہ صرف انسانی جانوں پر اثر ڈالے گی بلکہ عالمی معیشت کو بھی ہلا کر رکھ دے گی۔ یہ پیشگوئی دنیا کی موجودہ سیاسی کشیدگی کے تناظر میں خاصی چونکانے والی محسوس ہوتی ہے۔
2028 کو انہوں نے امید کا سال قرار دیا ہے، جب دنیا سے بھوک ختم ہو جائے گی اور انسان وینس پر توانائی کی تلاش میں نکلیں گے، ایک ایسی پیشگوئی جو سائنسی ترقی کے حوالے سے دلچسپ ہے۔ 2033 میں سمندری سطح کے بلند ہونے کی پیش گوئی ماحولیاتی تبدیلیوں پر خبردار کرتی ہے، جبکہ 2076 میں کمیونزم کے عالمی پھیلاؤ کی بات آج کے جمہوری سیاسی نظام کے برعکس ایک چیلنجنگ تصور ہے۔
اسی طرح خلائی مخلوق سے رابطے، مریخی تہذیب سے جنگ، زمین کا ناقابلِ رہائش ہونا، اور بالآخر دنیا کا خاتمہ—یہ سب پیشگوئیاں سائنس فکشن جیسی لگتی ہیں، مگر ان میں موجود علامتی پیغام انسانی ترقی، ماحول، اور طاقت کے غلط استعمال پر گہری سوچ کی دعوت دیتے ہیں۔
گوکہ ان کی بعض پیشگوئیاں درست ثابت ہوئی ہیں، لیکن ان کی تمام پیشن گوئیوں کو قطعی سچ مان لینا بھی سائنسی، منطقی اور مذہبی لحاظ سے درست نہیں۔ پھر بھی، بابا وانگا کا نام اس دلچسپ بحث کا حصہ رہے گا جو انسان کے ماضی، حال اور ممکنہ مستقبل کو جوڑتی ہے۔