نیب کا جدید قدم: “نیب اے آئی” سسٹم متعارف کرا دیا گیا

قومی احتساب بیورو (نیب) نے احتساب کے عمل میں شفافیت، رفتار اور مؤثریت بڑھانے کے لیے ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے “نیب اے آئی” نامی جدید آرٹیفیشل انٹیلیجنس سسٹم متعارف کروا دیا ہے۔

🔍 نیب اے آئی کیا ہے؟

نیب اے آئی ایک خودکار تجزیاتی سسٹم ہے جو کرپشن، منی لانڈرنگ اور دیگر مالی بے ضابطگیوں کے مقدمات میں ڈیجیٹل ڈیٹا کا تجزیہ کرنے، مشتبہ سرگرمیوں کی نشاندہی کرنے، اور تفتیشی افسران کی معاونت کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

📌 اہم خصوصیات:

✅ ڈیٹا اینالیسس:
لاکھوں دستاویزات، ٹرانزیکشنز اور سرکاری ریکارڈز کا خودکار تجزیہ، جو پہلے ہفتوں میں ہوتا تھا، اب چند گھنٹوں میں ممکن ہو گا۔

✅ پریڈکٹیو انٹیلیجنس:
مشکوک پیٹرن، روابط اور اثاثوں کی غیر معمولی نقل و حرکت کی نشاندہی، جو کرپشن کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں۔

✅ شفافیت میں اضافہ:
الگورتھمز کی بنیاد پر فیصلے انسانی مداخلت کے بغیر کیے جا سکیں گے، جس سے جانبداری کے امکانات کم ہوں گے۔

✅ کام کی رفتار میں بہتری:
تحقیقات اور رپورٹنگ کے مراحل میں وقت کی بچت اور درستگی میں اضافہ۔

📢 نیب چیئرمین کا بیان:

“یہ صرف ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں، بلکہ احتساب کے نظام میں انقلابی قدم ہے۔ نیب اے آئی سے ہم ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر ایک جدید، مؤثر اور شفاف ادارہ بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔”

📊 عوامی ردِعمل:

سوشل میڈیا پر اس قدم کو ملا جلا ردعمل ملا ہے۔ کچھ لوگ اسے مثبت پیش رفت قرار دے رہے ہیں، جبکہ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اصل امتحان اس نظام کے غیر جانبدار اور مؤثر استعمال میں ہے۔

“نیب اے آئی” کا آغاز یقیناً ڈیجیٹل پاکستان کی سمت ایک بڑا قدم ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ نظام محض “شو کیس” بنے گا یا واقعی کرپشن کے خلاف جنگ میں کوئی اصل تبدیلی لائے گا؟ آنے والے دن اس کا فیصلہ کریں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں