نادیا حسین کا عدالت میں بیان: “شوہر کے مبینہ فراڈ سے میرا کوئی تعلق نہیں”

پاکستان کی معروف ماڈل، اداکارہ اور بیوٹیشن نادیا حسین حالیہ دنوں ایک سنگین قانونی معاملے کی لپیٹ میں آ گئی ہیں، مگر اس بار وجہ ان کی کسی شوبز سرگرمی یا فیشن شو کی شرکت نہیں بلکہ ان کے شوہر پر لگنے والا مبینہ فراڈ کا الزام ہے۔ جب یہ خبر منظرِ عام پر آئی تو نہ صرف میڈیا میں ہلچل مچ گئی بلکہ سوشل میڈیا پر بھی چہ میگوئیاں شروع ہو گئیں کہ کیا نادیا حسین اس معاملے سے لاعلم تھیں یا جان بوجھ کر خاموش تھیں؟
عدالت میں اپنے بیان کے دوران نادیا حسین نے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس رقم کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں جو ان کے شوہر نے ان کے سیلون کاروبار کے لیے فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے شوہر کی مالی سرگرمیوں کی تفصیلات سے آگاہ نہیں تھیں اور نہ ہی وہ ان کے کسی مبینہ غیر قانونی عمل میں شریک تھیں۔ ان کے بقول، وہ محض اپنے کاروبار پر توجہ دیتی رہی ہیں اور انہیں کبھی شک بھی نہیں ہوا کہ جو پیسہ انہیں دیا گیا، اس کا ذریعہ مشکوک ہو سکتا ہے۔
نادیا حسین کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا جا رہا تھا کہ شاید وہ بھی اس فراڈ میں کسی نہ کسی حد تک شامل رہی ہوں۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ نہ صرف اس معاملے سے مکمل لاعلم تھیں بلکہ انہیں اس کیس میں بلاوجہ گھسیٹا جا رہا ہے۔ ان کا یہ موقف قابلِ غور ہے کیونکہ کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک شریکِ حیات دوسرے کی مالی سرگرمیوں سے مکمل طور پر ناواقف ہوتا ہے، خاص طور پر جب بات اعتماد کی ہو۔
یہ معاملہ اس بات کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ شوبز شخصیات کو کس قدر عوامی نظر میں رکھا جاتا ہے، اور ان کی زندگی کے ذاتی پہلو بھی خبروں کی زینت بن جاتے ہیں۔ نادیا حسین جیسے بااثر نام کے لیے یہ ایک کڑا وقت ہے جہاں انہیں نہ صرف اپنے وقار کا دفاع کرنا ہے بلکہ عوامی اعتماد بھی بحال رکھنا ہے۔ ان کا عدالتی بیان اس جدوجہد کی ایک جھلک ہے، جس میں وہ یہ واضح کرنے کی کوشش کر رہی ہیں کہ ان کا اپنے شوہر کے کاروبار یا اس سے جُڑے مبینہ فراڈ سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ کیس ابھی زیرِ سماعت ہے، اور حقیقت کیا ہے، یہ وقت ہی بتائے گا۔ تاہم نادیا حسین کا موقف سنجیدگی سے سنا جانا چاہیے، کیونکہ کسی پر الزام لگانا آسان ہے لیکن حقیقت تک پہنچنے کے لیے مکمل تحقیقات ضروری ہیں۔ اُن کی طرف سے سچائی کے اظہار اور عدالتی عمل میں شفاف طریقے سے شامل ہونے کا فیصلہ قابلِ ستائش ہے۔