“اسلام آباد میں نیا کرکٹ اسٹیڈیم: ضرورت یا فضول خرچی؟”

موجودہ صورتحال: راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم، جو اسلام آباد سے صرف 5 کلومیٹر دور واقع ہے، پاکستان کے اہم کرکٹ وینیوز میں شامل ہے۔ 1992 میں قائم ہونے والا یہ اسٹیڈیم 2025 میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے مکمل طور پر تجدید کیا گیا، جس میں نشستوں کی تعداد 15,000 سے بڑھا کر 18,000 کی گئی، نئے فلڈ لائٹس، میڈیا باکسز اور دیگر جدید سہولتیں شامل کی گئیں۔ یہ اسٹیڈیم پاکستان سپر لیگ کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کا ہوم گراؤنڈ بھی ہے اور بین الاقوامی میچز کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔
اسلام آباد میں نئے اسٹیڈیم کی منصوبہ بندی
اسلام آباد میں نیا کرکٹ اسٹیڈیم بنانے کا منصوبہ 2021 میں شروع ہوا تھا، جس کی نگرانی پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کر رہے ہیں۔ ابتدائی طور پر شاکرپاریان میں اسٹیڈیم بنانے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن سپریم کورٹ نے اس منصوبے کو نیشنل پارک قرار دے کر روک دیا۔ اس کے بعد، سی ڈی اے نے ایف-9 پارک کو اسٹیڈیم کی تعمیر کے لیے منتخب کیا ہے، جس کا مقصد شہر میں عالمی معیار کا کرکٹ وینیو فراہم کرنا ہے۔
ضرورت یا فضول خرچی؟
اسلام آباد میں نیا کرکٹ اسٹیڈیم بنانے کی ضرورت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، خاص طور پر اس لیے کہ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم پہلے ہی موجود ہے اور اسلام آباد سے قریب ہے۔ اس کے علاوہ، شہر میں دیگر کھیلوں کے میدان اور سہولتیں بھی موجود ہیں۔ تاہم، پی سی بی اور سی ڈی اے کا موقف ہے کہ نیا اسٹیڈیم بین الاقوامی میچز کی میزبانی کے لیے ضروری ہے اور اس سے شہر کی کھیلوں کی ترقی میں مدد ملے گی۔
اگرچہ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم پہلے ہی موجود ہے اور اسلام آباد سے قریب ہے، لیکن نیا اسٹیڈیم بنانے کا منصوبہ شہر کی کھیلوں کی ترقی اور بین الاقوامی میچز کی میزبانی کے لیے اہم ہو سکتا ہے۔ تاہم، اس منصوبے کی کامیابی اس بات پر منحصر ہے کہ یہ کس طرح سے وسائل کا استعمال کرتا ہے اور شہر کی موجودہ سہولتوں کے ساتھ ہم آہنگ ہوتا ہے۔