مہنگائی کا نیا طوفان؟ پیٹرولیم لیوی میں ریکارڈ اضافہ متوقع

اگلے بجٹ میں عوام کو پیٹرولیم لیوی کے ذریعے 194 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں عوام پر مہنگائی کا ایک اور بڑا بوجھ ڈالنے کی تیاری کر لی ہے، کیونکہ پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ 1,311 ارب روپے کی وصولیوں کا ہدف رکھا جا رہا ہے۔ یہ ہدف موجودہ مالی سال کے ہدف (1,117 ارب روپے) سے 194 ارب روپے زیادہ ہے۔

🔍 اصل معاملہ کیا ہے؟
حکومت نے یہ منصوبہ آئی ایم ایف کے سامنے رکھا ہے تاکہ قرض پروگرام میں پیش رفت کی جا سکے۔

پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل، اور دیگر مصنوعات پر پیٹرولیم لیوی بڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ عوام کو ایندھن کے نرخوں میں مزید اضافے کا سامنا ہو سکتا ہے، چاہے عالمی منڈی میں قیمتیں مستحکم ہی کیوں نہ ہوں۔

⚠ ممکنہ اثرات:
ٹرانسپورٹ اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

عام طبقے کی قوتِ خرید میں مزید کمی

مہنگائی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ
پیٹرولیم لیوی وہ ٹیکس ہے جو حکومت ہر لیٹر پیٹرول یا ڈیزل پر صارفین سے وصول کرتی ہے، جسے وہ براہِ راست اپنی آمدنی میں شامل کرتی ہے — یعنی یہ رقم عوام کو کسی سبسڈی یا ترقیاتی کام میں واپس نہیں جاتی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں