امریکی ٹیرف 2025 گاڑیاں۔۔۔گاڑیاں مہنگی اور کونسی سستی ہو سکتی ہیں؟

امریکہ کی جانب سے چین اور دیگر ممالک پر نئے تجارتی ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد دنیا بھر کی آٹو انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔ خاص طور پر الیکٹرک گاڑیوں (EVs)، ہائبرڈ کارز اور درآمد شدہ اسپیئر پارٹس پر ٹیرف بڑھنے سے نہ صرف امریکی مارکیٹ متاثر ہو گی بلکہ دنیا کے مختلف ملکوں میں بھی گاڑیوں کی قیمتوں پر اثرات مرتب ہوں گے۔
اب سوال یہ ہے کہ امریکی ٹیرف کے بعد کون سی گاڑیاں مہنگی ہوں گی اور کون سی سستی؟ اور یہ وہ بات ہے جو شاید بہت سے صارفین کو معلوم نہیں۔
سب سے پہلے بات کرتے ہیں چینی گاڑیوں کی۔ چونکہ امریکہ نے الیکٹرک گاڑیوں پر 100 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ چینی برانڈز جیسے BYD، Nio، اور Geely کی گاڑیاں امریکہ میں تقریباً دُگنی قیمت پر دستیاب ہوں گی۔ یوں عام صارفین ان گاڑیوں سے دور ہو جائیں گے اور امریکی برانڈز کو موقع ملے گا کہ وہ اپنی گاڑیاں زیادہ بیچ سکیں۔
اب آتے ہیں امریکی برانڈز جیسے Tesla، Ford، اور GM کی طرف۔ ان کمپنیوں کی مقامی سطح پر تیار کردہ گاڑیاں سستی پڑیں گی، کیونکہ انہیں چینی مقابلے کا خطرہ کم ہو جائے گا۔ یہ کمپنیاں اپنے ماڈلز کو پرکشش قیمتوں پر پیش کر کے مارکیٹ پر مزید گرفت حاصل کر سکتی ہیں۔
لیکن وہ صارفین جو گاڑیوں کے پرزے چین سے درآمد کرتے ہیں، اُن کے لیے صورتِ حال مختلف ہو سکتی ہے۔ اسپیئر پارٹس، بیٹریز، اور دیگر الیکٹرانکس پر بھی ٹیرف عائد ہونے سے گاڑیوں کی مرمت اور اپگریڈیشن کی لاگت بڑھ جائے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ کار مینٹیننس سروسز مہنگی ہو جائیں گی، خاص طور پر الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ یورپی اور جاپانی گاڑیاں مثلاً Toyota، Honda، اور Volkswagen ٹیرف سے براہِ راست متاثر نہیں ہو رہیں، کیونکہ یہ کمپنیاں اپنی گاڑیاں امریکہ میں ہی اسمبل کرتی ہیں یا ٹیرف سے استثنیٰ حاصل کر چکی ہیں۔ یوں ان برانڈز کی گاڑیاں نہ صرف قیمت میں مستحکم رہیں گی بلکہ خریداروں کے لیے بہتر متبادل بن سکتی ہیں۔
یہ بھی یاد رکھنا ضروری ہے کہ اگر امریکہ میں چینی گاڑیاں مہنگی ہو گئیں تو یہی گاڑیاں دوسرے ممالک میں سستی ہونے کا امکان ہے، کیونکہ چین اپنی برآمدات کے لیے نئی مارکیٹس تلاش کرے گا۔ اس لیے پاکستان، بھارت، یا مشرقِ وسطیٰ جیسے خطوں میں چینی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی آ سکتی ہے۔
مختصراً، امریکی ٹیرف ایک طرف مقامی کمپنیوں کو فائدہ دے رہے ہیں، مگر دوسری طرف عالمی آٹو انڈسٹری کو نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ صارفین کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ گاڑی خریدتے وقت صرف قیمت نہیں بلکہ اس کے اسپئیر پارٹس، فیول ایوریج، اور مینٹیننس لاگت کو بھی مدنظر رکھیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں