“تمام پھل 60 سال کے بعد دوستانہ نہیں ہوتے”

ہماری زندگی میں پھل ایک اہم حصہ ہیں، اور یہ صحت کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں۔ لیکن جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی ہے، جسم میں مختلف تبدیلیاں آتی ہیں، اور بعض پھلوں کا اثر مختلف ہو سکتا ہے۔ 60 سال کے بعد جسم کی ضروریات بدل جاتی ہیں، اور اس کے ساتھ ساتھ کچھ پھلوں کا کھانا بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

مثال کے طور پر، کچھ پھلوں میں زیادہ مقدار میں تیزابیت ہوتی ہے جیسے کہ سنترہ، لیموں، اور آم، جو معدے کی خرابیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس عمر میں معدہ اور نظام ہاضمہ پہلے کی طرح مضبوط نہیں رہتے، اور تیزابیت والے پھل جلن اور معدے کی تکالیف کو بڑھا سکتے ہیں۔

اسی طرح، کچھ پھل جیسے کیوی، سیب، اور انار میں زیادہ فائبر ہوتا ہے، جو بزرگوں کے لیے ہاضمہ کے مسائل پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر اگر ان کا استعمال زیادہ مقدار میں کیا جائے۔ 60 سال کے بعد جسم کی توانائی اور میٹابولزم کی رفتار کم ہو جاتی ہے، اس لیے وہ پھل جو زیادہ شوگر یا کیلوریز پر مشتمل ہوں، ان کا استعمال محدود کرنا چاہیے۔

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ تمام پھل صحت کے لیے فائدہ مند ہیں، لیکن عمر کے ساتھ جسم کی ضرورتیں بدلتی ہیں اور پھلوں کے انتخاب میں احتیاط ضروری ہو جاتی ہے۔ اس لیے 60 سال کے بعد پھلوں کا انتخاب کرتے وقت اپنے جسم کی ضروریات اور ڈاکٹر کی ہدایات کو مدنظر رکھنا بہت ضروری ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں