“ایلون مسک کا چاند اور مریخ کا خواب ایک بار پھر دھواں بن کر فضا میں بکھر گیا!”

دنیا کی سب سے بڑی خلائی کمپنی اسپیس ایکس (SpaceX) کا چوتھا تجرباتی اسٹار شپ مشن واپسی سے کچھ لمحے پہلے ہی تباہ ہو گیا، جس سے ایلون مسک کے بین الکواکبی سفر کے خواب کو ایک اور دھچکا لگا ہے۔
یہ مشن ٹیکساس سے لانچ کیا گیا تھا اور اس کا مقصد مدار (orbit) میں کامیابی سے گردش کرنے کے بعد زمین پر محفوظ واپسی تھا۔ روانگی کا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہوا، اور پہلی بار اسٹار شپ خلا سے زمین کی طرف واپسی کے دوران اتموسفیر میں داخل ہوا۔ مگر جیسے ہی یہ زمین کے قریب آیا، اچانک کنٹرول روم سے اس کا رابطہ منقطع ہو گیا اور بعد ازاں تصدیق ہوئی کہ گاڑی تباہ ہو چکی ہے۔
اسپیس ایکس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مشن کا بیشتر حصہ کامیاب رہا، اور کمپنی نے قیمتی ڈیٹا حاصل کیا ہے جو مستقبل کے مشنز کو بہتر بنانے میں مدد دے گا۔ البتہ، ری انٹری کے دوران جہاز کے پُرزے شدید گرمی اور دباؤ کو برداشت نہ کر سکے، جس کی وجہ سے اسٹار شپ مکمل تباہ ہو گیا۔
ایلون مسک کی اسپیس ایکس کا مقصد انسان کو چاند اور پھر مریخ تک لے جانا ہے۔ اسٹار شپ اس مشن کا سب سے طاقتور اور جدید ترین راکٹ ہے، جو مکمل طور پر دوبارہ قابلِ استعمال (reusable) بنایا گیا ہے۔ اس سے قبل بھی اسپیس ایکس کے تین تجرباتی اسٹار شپ مشن جزوی کامیابی اور ناکامی سے دوچار ہو چکے ہیں۔
یہ مشن ناسا کے “آرٹیمس پروگرام” کا بھی حصہ ہے، جس کے تحت چاند پر دوبارہ انسان بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اگرچہ یہ مشن مکمل کامیابی حاصل نہ کر سکا، لیکن اسپیس ایکس نے اسے ایک “بڑی تکنیکی پیش رفت” قرار دیا ہے۔
ایلون مسک نے بھی ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے ردعمل میں کہا:
“اسٹار شپ نے اہم سنگِ میل عبور کیے۔ ہم دوبارہ کوشش کریں گے — اور ایک دن مریخ پر پہنچیں گے!”
اگرچہ یہ مشن مکمل کامیاب نہیں رہا، لیکن اسپیس ایکس کی ٹیم مسلسل سیکھ رہی ہے اور ہر تجربے کے ساتھ چاند و مریخ کے خواب کو حقیقت کے قریب لا رہی ہے۔
یہ ایک اور یاد دہانی ہے کہ خلا کی راہ میں ناکامیاں صرف رکاوٹ نہیں بلکہ کامیابی کا زینہ ہوتی ہیں۔