پاکستان اور چین کا بڑا قدم: سی پیک فیز 2 اور 5 نئی راہداریوں پر اتفاق

اسلام آباد/بیجنگ – پاکستان اور چین نے دوطرفہ تعلقات میں ایک اور اہم پیش رفت کرتے ہوئے سی پیک فیز 2 کو فعال کرنے اور پانچ نئی راہداریاں قائم کرنے پر باقاعدہ اتفاق کر لیا ہے۔ اس فیصلے کو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کے نئے دور کے آغاز سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔


سی پیک فیز 2: صنعتی ترقی اور خصوصی اقتصادی زونز پر توجہ

دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سی پیک (چین-پاکستان اقتصادی راہداری) کا دوسرا مرحلہ صرف سڑکوں اور توانائی منصوبوں تک محدود نہیں ہوگا بلکہ اس میں صنعتی ترقی، زراعت، ٹیکنالوجی، اور خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کی تعمیر کو مرکزیت حاصل ہو گی۔

سی پیک فیز 2 کے تحت:

  • مشترکہ صنعتی زونز بنائے جائیں گے

  • زراعت میں جدید چینی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے گی

  • نوجوانوں کے لیے ہنر سکھانے کے مراکز قائم کیے جائیں گے

  • ڈیجیٹل راہداری اور IT شعبے میں تعاون بڑھایا جائے گا


پانچ نئی راہداریاں: علاقائی رابطے کا نیادور

پاکستان اور چین کے درمیان پانچ نئی راہداریوں پر بھی اتفاق ہوا ہے جن کا مقصد علاقائی رابطے (regional connectivity) کو فروغ دینا اور پاکستان کو جنوبی ایشیا، وسط ایشیا، اور مشرق وسطیٰ کے درمیان ایک ٹرانزٹ حب بنانا ہے۔

یہ راہداریاں ممکنہ طور پر درج ذیل نوعیت کی ہو سکتی ہیں (ابتدائی رپورٹس کی بنیاد پر):

  1. ریلوے راہداری – ML-1 اپگریڈ اور چینی نظام کے تحت فریٹ ٹرین سروس

  2. زرعی راہداری – زرعی مصنوعات کی پیداوار اور برآمد میں تعاون

  3. ڈیجیٹل راہداری – فائبر آپٹک نیٹ ورک، ای-کامرس، اور آئی ٹی پارٹنرشپ

  4. گرین انرجی راہداری – سولر، ونڈ، اور ہائیڈرو منصوبے

  5. تجارتی راہداری – کراس بارڈر تجارت کے لیے خصوصی روٹس اور کسٹمز نظام


اعلیٰ سطح ملاقاتیں: فیصلے کا پس منظر

یہ اہم فیصلے حالیہ دنوں میں پاکستانی اور چینی قیادت کے درمیان اعلیٰ سطح ملاقاتوں میں سامنے آئے ہیں۔ پاکستانی وفد نے بیجنگ میں مختلف وزراء اور کاروباری اداروں کے ساتھ ملاقات کی، جبکہ چینی وفد نے اسلام آباد میں سی پیک سے متعلق امور پر غور کیا۔

چینی قیادت نے سی پیک کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کا ایک نمائندہ منصوبہ قرار دیتے ہوئے اس کے دوسرے مرحلے کو کامیاب بنانے کا عزم دہرایا۔


پاکستان کے لیے مواقع: معیشت، روزگار اور برآمدات میں اضافہ

سی پیک فیز 2 اور نئی راہداریوں کے آغاز سے پاکستانی معیشت کو متعدد فوائد حاصل ہوں گے:

  • لاکھوں نوکریوں کے مواقع

  • مقامی صنعتوں کو عالمی منڈیوں تک رسائی

  • زراعت اور معدنیات کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں

  • درآمدی انحصار میں کمی اور برآمدات میں اضافہ

  • توانائی، ٹرانسپورٹ اور مواصلاتی نظام کی بہتری


عوامی اور ماحولیاتی تحفظ کی یقین دہانی

دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ سی پیک کے تحت جاری تمام منصوبے ماحولیاتی تحفظ، شفافیت، اور مقامی آبادی کی مشاورت کے اصولوں کے مطابق مکمل کیے جائیں گے۔

چینی کمپنیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ مقامی مزدوروں کو ترجیح دیں اور ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کو یقینی بنائیں تاکہ پاکستان میں پائیدار ترقی ممکن بنائی جا سکے۔


پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون اب روایتی “دوستی” سے آگے بڑھ کر ایک اسٹریٹجک، اقتصادی، اور ٹیکنالوجیکل شراکت داری کی صورت اختیار کر رہا ہے۔

سی پیک فیز 2 اور پانچ نئی راہداریاں نہ صرف دونوں ممالک کے مستقبل کو جوڑیں گی بلکہ پورے خطے کے لیے امن، ترقی اور خوشحالی کا نیا راستہ کھولیں گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں