“پاکستان اور ترکی نے استنبول میں اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا!”

“ترک صدر کی للکار — آج دل بھی جیتے، اور اُمت کو جھنجھوڑ ڈالا!”

21 جون 2025 کو استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے 51 ویں اجلاس کے موقع پر پاکستانی نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور انہیں بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کی واضح خلاف ورزی قرار دیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ایران کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، اور دفاع کے حق کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔ اس کے علاوہ، خطے کی کشیدہ صورت حال کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

پاکستان اور ترکی کے رہنماوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
خاص طور پر، غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو فوری روکنے اور محصور عوام تک بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

یہ ملاقات پاکستان اور ترکی کے دیرینہ اور مضبوط دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا بھی مظہر تھی۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ترک صدر کو وزیر اعظم شہباز شریف کا پرتپاک تہنیتی پیغام بھی پہنچایا اور اسلامی تعاون تنظیم کے یوتھ فورم کی قیادت پر ان کی کارکردگی کو سراہا۔

اس موقع پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی اس ملاقات میں شریک تھے، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات کی اہمیت اور بھی واضح ہو گئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں