“پاکستان عالمی سفارتکاری کی بلند ترین چوٹی پر — بھارت کی تنہائی مکمل، دنیا خاموش تماشائی!”

حالیہ عالمی منظرنامہ بتا رہا ہے کہ پاکستان اپنی سفارتی تاریخ کے ایک ایسے سنہرے دور سے گزر رہا ہے، جو پہلے شاید ہی دیکھنے میں آیا ہو۔ جہاں ایک طرف بھارت عالمی برادری میں پاکستان کو تنہا کرنے کی سرتوڑ کوششیں کر رہا ہے، وہیں دنیا ان کوششوں کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سفارتی اور تجارتی روابط کو مضبوط بنانے میں مصروف ہے۔

بھارت کی سفارتی ناکامی:
بھارتی وفد دنیا بھر میں پاکستان کے خلاف منفی بیانیہ پھیلانے کے لیے سرگرداں ہے، خاص طور پر پہلگام حملے کے بعد، لیکن انہیں ہر جگہ مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ کولمبیا جیسے ملک نے بھی اس حملے کی مذمت کرنے سے انکار کر دیا، جو بھارت کے لیے ایک سفارتی جھٹکا ہے۔ دنیا کے بدلتے بیانیے میں یہ واضح ہے کہ محض پراپیگنڈے کے زور پر سچائی کو دبایا نہیں جا سکتا۔

امریکہ سے مضبوط تجارتی روابط:
اسی دوران ایک اہم خبر یہ ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ہفتے پاکستانی نمائندے امریکہ کا دورہ کریں گے تاکہ تجارتی محصولات کے مسئلے پر بات چیت کی جا سکے۔ امریکہ نے دنیا کے کئی ممالک پر نئی محصولات عائد کی ہیں، اور پاکستان کو بھی تقریباً 29 فیصد تک ممکنہ ڈیوٹی کا سامنا ہے، جس کی وجہ تین ارب ڈالر کا تجارتی بیلنس ہے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان ان مذاکرات کی میز پر اعتماد کے ساتھ بیٹھ رہا ہے، اور امریکہ بھی اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ پاکستان ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے، جس سے تجارتی تعلقات نہ صرف ضروری ہیں بلکہ امریکہ کے اپنے مفاد میں بھی ہیں۔

ٹرمپ کا دوٹوک مؤقف:
صدر ٹرمپ کا ایک بیان دنیا کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ چھڑتی ہے تو امریکہ دونوں ممالک سے کسی قسم کے معاہدے میں دلچسپی نہیں رکھے گا۔ اس بیان سے عالمی طاقتوں کے مؤقف میں ایک واضح پیغام ہے کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں اور پاکستان جیسے ملک کی اہمیت اب صرف جغرافیائی نہیں، بلکہ اقتصادی اور سفارتی سطح پر بھی بڑھ چکی ہے۔

پاکستان آج ایک ایسی سفارتی بلندی پر کھڑا ہے جہاں اس کی آواز نہ صرف سنی جا رہی ہے بلکہ عالمی فیصلوں پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے۔ بھارت کا پروپیگنڈا اب بے اثر ہوتا جا رہا ہے، اور دنیا پاکستان کو ایک ذمہ دار، پرامن اور معاشی طور پر مستحکم ملک کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

آنے والے دنوں میں اگر یہی حکمت عملی برقرار رہی، تو پاکستان عالمی سیاست کے ایک طاقتور کھلاڑی کے طور پر ابھرے گا، اور بھارت جیسے ملک کے لیے اسے نظر انداز کرنا ناممکن ہو جائے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں