پاکستان نے ہمیشہ امن کو جنگ پر فوقیت دی ہے — ڈی جی آئی ایس پی آر

خطے میں امن کے لیے پاکستان کی ترجیح واضح
ڈی جی آئی ایس پی آر کے حالیہ بیان، “پاکستان نے ہمیشہ امن کو جنگ پر فوقیت دی ہے”، نے ایک بار پھر پاکستان کے اس مستقل اور پختہ مؤقف کو نمایاں کر دیا ہے کہ ملک کسی بھی جارحیت کا جواب ضرور دیتا ہے، مگر خود کبھی جارحیت میں پہل نہیں کرتا۔
دفاعی قوت — لیکن صرف دفاع کے لیے
پاکستان ایک جوہری طاقت ہونے کے باوجود، ہمیشہ دفاعی حکمتِ عملی کو اپناتا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق:
پاکستان نے ہر عالمی و علاقائی تنازعے میں امن کی حمایت کی ہے۔
بھارت سمیت دیگر ہمسایہ ممالک سے تعلقات بہتر بنانے کی ہمیشہ کوشش کی ہے۔
پاکستانی افواج کی اصل ترجیح ملک کا تحفظ ہے، نہ کہ جارحیت۔
امن کی پالیسی کی بڑی مثالیں
فروری 2019 میں بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی، جسے امن کے پیغام کے طور پر دنیا بھر میں سراہا گیا۔
افغان امن عمل میں پاکستان کا کلیدی اور مثبت کردار۔
ایران-سعودیہ مذاکرات میں سہولت کاری کی کوششیں۔
قوم کے عزم کی ترجمانی
ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بیان نہ صرف عسکری قیادت بلکہ پوری پاکستانی قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔
پاکستانی عوام جنگ نہیں، ترقی، امن، اور خوشحالی چاہتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان دنیا کو یہ واضح پیغام دیتا ہے کہ پاکستان امن کا داعی ہے مگر کمزور نہیں۔ امن پاکستان کی طاقت ہے، اور اس کا ہر قدم بین الاقوامی قوانین اور ذمہ داریوں کے مطابق ہوتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات.