پاکستان 400 ارب ڈالر کے جی ڈی پی والے ممالک کی فہرست میں شامل: کیا یہ معیشت کی بہتری کی نشانی ہے؟

حال ہی میں پاکستان نے 400 ارب ڈالر کی جی ڈی پی کی حد عبور کر کے عالمی معیشتی فہرست میں ایک اہم مقام حاصل کیا ہے۔ یہ سنگ میل ملک کی معیشت کے لیے ایک خوش آئند علامت سمجھا جا رہا ہے، جو معاشی استحکام اور ترقی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
اس کامیابی کے پیچھے مختلف عوامل ہیں جیسے برآمدات میں اضافہ، صنعتی ترقی، اور مالیاتی اصلاحات۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ جی ڈی پی کا بڑھنا خود بخود معیشت کی مکمل صحت کا معیار نہیں ہوتا، کیونکہ دیگر مسائل جیسے مہنگائی، بے روزگاری اور قرضوں کا بوجھ بھی موجود ہے۔
پاکستان کے لیے اب اصل چیلنج یہ ہے کہ اس بڑھتی ہوئی جی ڈی پی کو عوامی فلاح و بہبود، روزگار کے مواقع اور معیاری زندگی میں تبدیل کیا جائے تاکہ یہ ترقی پائیدار اور ہر سطح پر محسوس کی جا سکے۔
تو کیا 400 ارب ڈالر کی جی ڈی پی واقعی پاکستان کی معیشت کی مضبوطی کی دلیل ہے؟
یہ ایک مثبت اشارہ ضرور ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ معاشی اصلاحات اور حکومتی منصوبہ بندی کی بھی اشد ضرورت ہے تاکہ ملک واقعی خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔