“پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے، جے ڈی وینس — خطے کو جنگ نہیں، امن کی ضرورت ہے”

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات نے جنوبی ایشیا کو ایک بار پھر کشیدگی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ پاکستان نے نہ صرف ان الزامات کو مسترد کیا بلکہ شفاف تحقیقات کے لیے تعاون کی پیشکش بھی کی ہے۔

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے اس صورتحال پر ردِعمل دیتے ہوئے فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے اور امید ہے کہ وہ تعاون کا رویہ اختیار کرے گا۔ انہوں نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ ایسا کوئی قدم نہ اٹھائے جو خطے میں تنازعے کا سبب بنے۔ جے ڈی وینس نے کہا کہ امریکا بھارت اور پاکستان، دونوں کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ معاملات کو سفارتی طریقے سے سلجھایا جا سکے۔

ادھر پاکستان کی عسکری قیادت نے واضح کیا ہے کہ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، اعلیٰ سطحی اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کسی بھی قسم کی جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے خبردار کیا کہ ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ صرف تباہی لائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ بھارت اگر واقعی سنجیدہ ہے تو ثبوت کے ساتھ تحقیقات میں تعاون کرے، میڈیا پر الزامات لگا کر نہیں۔

مبصرین کے مطابق بھارت کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال کے پیشِ نظر مودی سرکار روایتی طور پر پاکستان کو ہدف بنا کر اپنی عوامی مقبولیت بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

پاکستان نے ہمیشہ امن، مذاکرات اور ذمہ داری کا راستہ اپنایا ہے، لیکن اگر اس کی خودمختاری کو چیلنج کیا گیا تو جواب وہی ہوگا جو ایک خوددار قوم دیتی ہے — دو ٹوک اور فیصلہ کن۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں