“پاکستان کی جانب سے امریکہ کے ایران پر حملے کی سخت ترین مذمت — خطے میں امن کی کھلی خلاف ورزی قرار!”

پاکستان نے امریکہ کی جانب سے ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر بمباری کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید ترین مذمت کی ہے۔
دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ:
“ایران پر یہ حملہ نہ صرف ایک خودمختار ریاست کے خلاف جارحیت ہے، بلکہ یہ پورے خطے کے امن و سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔”
پاکستانی وزارتِ خارجہ نے عالمی برادری اور اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس صورتحال میں کردار ادا کرے اور مزید تباہی کو روکے۔
اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے دیگر ممالک — بشمول ترکی، قطر، اور انڈونیشیا — سے مشاورت کے اشارے بھی دیے گئے ہیں۔
بیان میں خاص طور پر امتِ مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا گیا اور واضح کیا گیا کہ ایران کا دفاع صرف اس کا ذاتی مسئلہ نہیں بلکہ پوری مسلم دنیا کا مشترکہ امتحان ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کا یہ ردعمل:
بھارتی لابی کو بھی واضح پیغام دیتا ہے۔
پاکستان کی غیرجانبدار مگر اصولی سفارت کاری کی عکاسی کرتا ہے۔
اور خطے میں مزید اشتعال انگیزی سے بچنے کی ایک سنجیدہ کوشش ہے۔
“امریکہ نے ایران کی تین نیوکلیئر سائیٹس کو نشانہ بنا کر جنگ کا باقاعدہ آغاز کر دیا!”