“آئی ایم ایف سے پاکستانی وزیر خزانہ کی ملاقاتیں، اصلاحاتی اقدامات پر سنجیدگی کا عندیہ”

پاکستان کے وزیر خزانہ کی حالیہ آئی ایم ایف حکام سے ملاقاتوں نے بین الاقوامی مالیاتی حلقوں میں ایک مثبت تاثر چھوڑا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق ان ملاقاتوں میں وزیر خزانہ نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے درکار اصلاحاتی اقدامات پر سنجیدگی سے بات کی اور واضح کیا کہ حکومت طویل المدتی پالیسیوں کے نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔

ذرائع کے مطابق، ملاقاتوں کے دوران ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے کی بہتری، سرکاری اداروں کی کارکردگی میں شفافیت، اور مالی خسارے پر قابو پانے جیسے نکات پر خصوصی زور دیا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان وعدوں پر عملدرآمد کیا گیا تو پاکستان نہ صرف آئی ایم ایف کے اعتماد پر پورا اترے گا بلکہ بیرونی سرمایہ کاری کے لیے بھی ایک بہتر ماحول فراہم کر سکے گا۔

اقتصادی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت پاکستان کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے، بشرطیکہ سیاسی استحکام اور پالیسیوں میں تسلسل کو یقینی بنایا جائے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وعدے کتنے عملی شکل اختیار کرتے ہیں، اور کیا حکومت اصلاحات کو محض اجلاسوں تک محدود رکھے گی یا واقعی کوئی بڑی تبدیلی لانے میں کامیاب ہو گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں