“پاکستان کی فضائی برتری: بھارت کی فضائی برتری کا خاتمہ اور ایک نیا دور”

صبح 4 بجے کا ہنگامی واقعہ:
7 مئی 2025 کو ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا، جو صرف میدانِ جنگ تک محدود نہیں تھا بلکہ سفارتی سطح پر بھی گہرے اثرات چھوڑ گیا۔ چین کے سفیر کو راولپنڈی سے ہنگامی کال کی گئی، جس کے بعد ایک طویل عرصے سے تیار کردہ منصوبہ فعال ہو گیا۔ اس کے نتیجے میں ایک فضائی جھڑپ شروع ہوئی جو بھارت کی فضائی برتری کے خواب کو ہمیشہ کے لیے ختم کر گئی۔

بھارتی فضائیہ کا منصوبہ:
بھارتی فضائیہ نے مغربی محاذ پر تقریباً 180 طیارے اکٹھے کیے تھے، اور ان کا ارادہ بالاکوٹ کی طرز پر پاکستان پر حملہ کرکے اپنی فضائی برتری ثابت کرنا تھا۔ تاہم، اس بار بھارت کو ایک نئی حقیقت کا سامنا تھا۔ ان کی طیارے سرحد پار نہ کر سکے، کیونکہ انہیں یہ اندازہ ہو گیا تھا کہ آگے کیا منتظر ہے۔

پاکستان کا فضائی دفاع:
پاکستان نے اس بار جوابی کارروائی میں چین کے جدید فضائی دفاعی نظام کا استعمال کیا تھا۔ چینی J-10C لڑاکا طیارے اور PL-15 میزائل، جو Mach 5 کی رفتار اور 300 کلومیٹر تک کی رینج رکھتے ہیں، بھارت کے طیاروں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیے گئے۔ یہ سب کچھ ایک مربوط سسٹم میں کام کر رہا تھا، جس میں ایر آئی ریڈار، چین کے سیٹلائٹس اور پاکستانی AWACS شامل تھے۔

رافیل کا گرا جانا:
بھارتی فضائیہ کا جدید ترین جنگی طیارہ رافیل، جو 250 ملین ڈالر کی مالیت کا تھا، پاکستانی دفاعی سسٹم کے سامنے ناکام ہو گیا۔ PL-15 میزائل بغیر کسی فعال ریڈار کے مصنوعی ذہانت کی مدد سے رافیل کو مار گرا کر اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ بھارتی فضائیہ کی Spectra الیکٹرانک وارفیئر سسٹم بھی ناکام ہو گیا، اور رافیل بمشکل واپس آیا۔

بھارتی فضائیہ کا دباؤ اور تذلیل:
یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک سخت دھچکا تھا کیونکہ رافیل کو بھارت نے اپنی فضائی برتری کا نشان سمجھا تھا، لیکن چین کے بنے میزائل نے اسے گرا دیا۔ اس نے نہ صرف بھارت کی فضائی طاقت کو چیلنج کیا بلکہ جغرافیائی پیغام بھی دیا کہ پاکستان کی فضائی حدود میں اب کسی بھی بھارتی حملے کا بچنا مشکل ہو گا۔

فضائی جنگ کا نیا دور:
یہ 2019 کا بالاکوٹ نہیں تھا۔ بھارت کے فضائی طیارے اب پاکستان کی فضاؤں میں داخل ہونے سے خوفزدہ ہیں، کیونکہ پاکستان نے ایک مکمل “کلنگ چین” بنا لی ہے۔ بھارتی ایری آئی ریڈار اب پاکستانی J-10C طیارے اور PL-15 میزائل کے سامنے بے بس ہیں۔ بھارت کا خواب تھا کہ وہ فضائی جنگ میں برتری حاصل کرے گا، لیکن اب ان کے طیارے صرف 50 کلومیٹر دور آنے کے بعد خود کو غیر محفوظ پاتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں