“پاکستان کا بڑا فیصلہ — بھارت کے لیے فضائی راستہ بند، ہر دن کا ہر منٹ اب مہنگا پڑے گا!”

کراچی: پاکستان نے بھارتی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا باضابطہ فیصلہ کر لیا ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے NOTAM (نوٹس ٹو ایئر مین) جاری کر دیا گیا ہے، جس کے تحت اب بھارتی ایئرلائنز کو کم از کم ایک ماہ کے لیے پاکستان کے فضائی راستے سے گزرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

ذرائع کے مطابق، یومیہ 100 سے زائد بھارتی پروازیں پاکستانی فضائی حدود استعمال کرتی ہیں، جن میں دہلی، ممبئی اور دیگر شہروں سے آپریٹ ہونے والی فلائٹس شامل ہیں۔ ان میں سے کم از کم 25 پروازیں براہِ راست پاکستان کے فضائی زون سے گزرتی ہیں، جن کی تعداد کبھی کبھار اس سے بھی تجاوز کر جاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق، اس پابندی کے نتیجے میں بھارتی ایئرلائنز کو اپنی پروازوں کا رُخ بدلنا پڑے گا، جس کی وجہ سے ہر پرواز پر اضافی 2 گھنٹے تک لگ سکتے ہیں۔ یہ نہ صرف وقت کا نقصان ہے بلکہ بھارتی ایئرلائنز کو یومیہ لاکھوں ڈالرز کے اضافی اخراجات کا بھی سامنا کرنا پڑے گا، جو ایندھن، عملے کی ڈیوٹی اور فضائی راستے کی فیسوں کی مد میں ہوگا۔

یہ فیصلہ بظاہر خطے میں جاری کشیدگی اور بھارت کی حالیہ پالیسیوں کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ یہ قدم نہ صرف بھارت کے لیے معاشی دباؤ کا باعث بنے گا، بلکہ خطے میں فضائی سفری نظام پر بھی واضح اثر ڈالے گا۔

پاکستان کی فضائی حدود اسٹریٹجک طور پر نہایت اہم مانی جاتی ہے، خاص طور پر جنوبی ایشیا سے مشرق وسطیٰ اور یورپ جانے والی پروازوں کے لیے۔ اس بندش کا اثر بھارت کے عالمی ہوائی رابطوں پر بھی محسوس کیا جائے گا۔

اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ بھارت کی جانب سے اس فیصلے پر کیا ردعمل سامنے آتا ہے اور کیا یہ معاملہ سفارتی مذاکرات کا رخ اختیار کرے گا یا کشیدگی مزید بڑھے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں