“تھر کی تپتی ریت پر موروں کی زندگی تھم گئی—65 مور گرمی کی لہر کا شکار!”

صحرائے تھر میں جاری شدید گرمی کی لہر نے جہاں انسانوں کو مشکلات سے دوچار کیا، وہیں یہ خوبصورت موروں کے لیے جان لیوا ثابت ہو رہی ہے۔ اب تک 65 سے زائد مور ہلاک ہو چکے ہیں، اور روزانہ درجنوں کی تعداد میں بیمار مور دم توڑ رہے ہیں۔
تھرپارکر کی تحصیل مٹھی، اسلام کوٹ، اور ڈیپلو میں محکمہ جنگلی حیات کے مطابق، صرف رواں ہفتے کے دوران درجنوں مور مر چکے ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات ناکافی ہیں اور متاثرہ پرندوں کا کوئی مؤثر علاج یا بچاؤ نظر نہیں آ رہا۔
گرمی کی شدت نے نہ صرف ان نایاب پرندوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے بلکہ اس سے تھر کی ماحولیاتی خوبصورتی اور قدرتی توازن بھی متاثر ہو رہا ہے۔ مور، جو صحرائے تھر کی شناخت اور فطری حسن کی علامت ہیں، ان کی ہلاکت نے فکرمندی کی نئی لہر پیدا کر دی ہے۔
ماہرین نے زور دیا ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے فوری طور پر ریسکیو مراکز، پانی کے ذخائر، اور طبی امداد کے انتظامات کریں تاکہ مزید جانی نقصان کو روکا جا سکے۔