سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان آپس میں لڑ پڑے.

سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان کے درمیان جھڑپ کا واقعہ ایک تشویشناک علامت ہے جو صوبائی سیاست میں بڑھتے ہوئے اختلافات اور گروہی کشیدگی کی عکاسی کرتا ہے۔ ایسی صورتحال نہ صرف قانون سازی کے عمل کو متاثر کرتی ہے بلکہ عوام کے مسائل کے حل میں رکاوٹ بھی بنتی ہے۔

پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم دونوں سندھ کی سیاسی جماعتیں ہیں جن کا مقصد اپنے ووٹروں کی نمائندگی کرنا ہوتا ہے، لیکن جب اسمبلی میں آپسی جھگڑے بڑھ جاتے ہیں تو اس کا نقصان عام شہریوں کو ہوتا ہے جو اپنے بنیادی مسائل کے حل کے منتظر ہوتے ہیں۔ سیاسی اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کرنا جمہوری عمل کی بنیاد ہے، اور اس قسم کی لڑائیاں عوام کے اعتماد کو کمزور کرتی ہیں۔

یہ واقعہ اس بات کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ سیاسی قائدین اور ارکان کو تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ سیاسی ماحول سازگار رہے اور عوام کو بہتر governance فراہم کی جا سکے۔ اسمبلی میں اختلافات کو بات چیت اور مفاہمت سے حل کرنا ہر سیاستدان کی اخلاقی ذمہ داری ہے تاکہ سندھ میں ترقی اور امن کو فروغ دیا جا سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں