وزیراعظم محمد شہباز شریف 4 ملکی دورہ مکمل کرنے کے بعد تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے سے وطن واپس پہنچ گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف چار ملکی دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔ وہ ترکیہ، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کے دورے پر تھے۔ ان کا یہ دورہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے لیے خاصا اہم تصور کیا جا رہا ہے۔
تاجکستان میں اپنے دو روزہ قیام کے دوران وزیراعظم نے تاجک صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت کی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر جنوبی ایشیاء میں پاکستان کے مؤقف کی حمایت پر تاجک قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دوشنبے میں منعقد ہونے والی عالمی کانفرنس میں بھی شرکت کی، جس کا موضوع تھا گلیشیئرز کا تحفظ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے پاکستان پر اثرات، خصوصاً گلیشیئرز کے پگھلنے سے درپیش خطرات، اور پاکستان کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔
وزیراعظم کے اس دورے کے دوران وفد میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی بھی شامل تھے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ دورہ پاکستان کے لیے سفارتی، ماحولیاتی اور اقتصادی محاذ پر اہم پیش رفت کا باعث بن سکتا ہے۔