“وزیراعظم شہباز شریف کا ایران میں بڑا سفارتی پیغام: بھارت کو امن مذاکرات کی دعوت، اور ایرانی جوہری پروگرام کی حمایت۔”

وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورۂ ایران کے دوران ایک غیر معمولی اور مثبت پیش رفت دیکھنے کو ملی۔ اس موقع پر انہوں نے نہ صرف پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا بلکہ خطے میں پائیدار امن کے لیے دو اہم اقدامات کا اعلان بھی کیا۔
پہلا اور سب سے نمایاں پیغام بھارت کے لیے تھا۔ وزیراعظم نے کھلے دل سے بھارت کو امن مذاکرات کی دعوت دی، یہ کہتے ہوئے کہ بات چیت ہی وہ راستہ ہے جو جنوبی ایشیا میں استحکام اور خوشحالی کی ضمانت دے سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمنی کی بجائے تعاون، اور جنگ کی بجائے ترقی، وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
دوسرا اہم نکتہ ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے حوالے سے تھا۔ شہباز شریف نے واضح طور پر اعلان کیا کہ پاکستان، ایران کے شہری مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے حصول کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ملک کو ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی تک رسائی کا حق حاصل ہے، بشرطیکہ وہ بین الاقوامی قوانین اور معاہدات کی پاسداری کرے۔
یہ بیان نہ صرف پاکستان کی خارجہ پالیسی میں توازن اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ مثبت تعلقات کی پالیسی کا مظہر ہے، بلکہ عالمی برادری کو بھی یہ پیغام دیتا ہے کہ جنوبی ایشیا کے رہنما امن، ترقی اور تعاون کو ترجیح دے رہے ہیں۔
یہ دورہ خطے میں بدلتے ہوئے سفارتی رجحانات کی ایک جھلک ہے — جہاں ماضی کی تلخیوں کو پیچھے چھوڑ کر نئی شروعات کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔