پنجاب حکومت کا نیا فیصلہ: سرکاری کالجز میں عارضی ٹیچرز 8 سے 9 ماہ کے کنٹریکٹ پر تعینات کیے جائیں گے!

پنجاب حکومت نے سرکاری کالجز میں مستقل اساتذہ کی بھرتیوں کے حوالے سے ایک متنازعہ اور اہم فیصلہ کر لیا ہے۔ اب سرکاری کالجز میں سال بھر تنخواہیں دینے کی بجائے، 8 سے 9 ماہ کے کنٹریکٹ پر عارضی اساتذہ (ٹیچرز) کو تعینات کر کے تعلیمی اداروں کا کام چلانے کا پلان تیار کیا جا رہا ہے۔

حکومت کے مطابق اس اقدام کا مقصد بجٹ پر بوجھ کم کرنا اور تعلیمی اداروں کی انتظامی لچک کو بڑھانا ہے، تاہم اس فیصلے نے اساتذہ برادری اور تعلیمی حلقوں میں تشویش اور ناراضگی بھی پیدا کر دی ہے۔ مستقل بھرتیوں کی جگہ عارضی کنٹریکٹ سے نہ صرف اساتذہ کی ملازمت کی سیکیورٹی متاثر ہوگی بلکہ معیار تعلیم پر بھی منفی اثرات پڑنے کا خدشہ ہے۔

پنجاب میں اساتذہ کی مستقل بھرتیوں کو روکنے کا فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب تعلیمی بجٹ پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور حکومت مختلف شعبوں میں اخراجات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

یہ حکومتی پالیسی نہ صرف اساتذہ کی حوصلہ شکنی کا باعث بنے گی بلکہ تعلیمی اداروں میں استحکام کے لیے بھی چیلنجز پیدا کرے گی۔ اس کے علاوہ، طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرنے میں بھی رکاوٹیں آ سکتی ہیں کیونکہ عارضی ٹیچرز کا تعلق ادارے سے کمزور ہوتا ہے اور انہیں طویل مدتی منصوبہ بندی میں شامل نہیں کیا جاتا۔

اساتذہ اور تعلیمی ماہرین نے اس فیصلے پر سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے کے لیے مستقل اساتذہ کی ضرورت ہے، جنہیں معقول تحفظ اور مراعات دی جائیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں